جو لوگ قومی اسمبلی اور سنیٹ الیکشن میں کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں وہی لوگ بک جاتے ہیں،سنیٹیرسراج الحق

ہفتہ 10 مارچ 2018 22:12

جو لوگ قومی اسمبلی اور سنیٹ الیکشن میں کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں وہی ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مارچ2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹیرسراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں مالی اور انتخابی کرپشن عروج پر ہے۔ جو لوگ قومی اسمبلی اور سنیٹ الیکشن میں کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں وہی لوگ بک جاتے ہیں۔کسی پارٹی سربراہ نے بھی ابھی تک اپنے ممبران اسمبلی کے خلاف کاروائی نہیں کی میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ12 مارچ کو ہر نو منتخب سینیٹر سے حلف لیا جائے کہ کیا اس نے ووٹوں کی خرید و فروخت تو نہیں کی یا اس میں کسی کے ذریعہ تو ملوث نہیں زرداری، نوازشریف، عمران اور ہمارے سمیت سپریم کورٹ ہر پارٹی لیڈر کو بلا کر تمام مرکزی قائد ین سے حلف لیا جائے کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے کا استعمال تو نہیں کیا الیکشن کمیشن تمام قومی سیاسی قیادت کو اعتماد میں لے کر حلقہ بندیوں کا تعین کرے ایسا نہ کرنے سے الیکشن2018کا تمام عمل کار لاحاصل ہوگا جماعت اسلامی صوبائی ، قبائلی اورعوامی حقوق کے حصول کی جدوجہد جارہی رکھے گی۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت نے فاٹا کے معاملے پر وعدہ خلافی کی ہے فاٹا کو خیبرپختونخوا کا حصہ بنایا جائے اور ایف سی ار کا خاتمہ کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹیر سراج الحق نے المرکز اسلامی پشاور میں صوبائی مشاورتی کونسل کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع ، ممبرقومی اسمبلی صاحبزادہ یعقوب خان ، نائب امیر صوبہ ڈاکٹر محمد اقبال خلیل ، مشاورتی کونسل کے چیرمین انتخاب خان چمکنی ، شعبہ تعلقات عامہ کے مرکزی چیرمین اظہر اقبال احسن ، صوبائی چیرمین بختیار معانی ، جنرل سیکرٹری حافظ حشمت خان ، امیرجماعت اسلامی ضلع پشاور صابرحسین اعوان ،فاٹا کے صدر سردار خان ، ضلعی چیرمین طارق متین اور صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہمارے ادارے اور پولیس غریب مزدور اور ٹیکسی ڈرائیور اور معمولی سا بجلی ، گیس کا بل داخل نہ کرا سکنے والوں پر تو ہاتھ ڈالتے ہیں مگر بغیر ڈکار لئے کروڑوں اور اربوں کرپشن ہڑپ کر جانے والوں کو کچھ بھی نہیں کہتے جو صوبہ سب سے زیادہ بجلی پیدا کرتا ہے وہیں پر لوڈ شیڈنگ سب سے زیادہ ہے۔یہاں آئل اور گیس کے ذخائر موجود ہیں مگر یہیں کے نوجوانوں کو ان کی کمپنیوں میں روزگار نہیں ملتا اور یہیں کے عوام کو گیس کے کی ترسیل نہیں خیبرپختونخوا کا بجلی کی مد میںاربوں کا خالص معاوضہ ابھی تک وفاق کے ذمہ واجب الادا ہے ، نہ ہی تمباکو کا منافع خیبرپختونخوا کو نہیں دیا جارہاکے پی نے امن کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں2016 ، 2017 میں بیرون ملک پاکستانیوں نے اربوں ڈالر کا منافع پاکستان بھیجا جو حکمرانوں نے باہر بھیج دیا نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ کا اجلاس ابھی تک نہیں بلاگیا اور آئین کی کھلی پامالی کی گئی ہے آیین کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے ایک انقلابی اور دیانت دار حکمرانی کے بغیر یہ ملک ترقی نہیں کرسکتا جب تک کرپشن کرنے والوں کو قرار واقعی سزا نہیں دی جاتی یہ ملک ترقی نہیں کریگاپانی سونے اور چاندی سے قیمتی نعمت ہے اور پینے کے صاف پانی سے بھی اس صوبہ کے عوام محروم ہیںفاضل اور ضرورت سے زیادہ بجلی پیداکرنے کے با وجود یہ صوبہ بجلی سے محروم ہے دنیا کی بہترین تمباکو فصل پیدا کرنے کے باجود ہمارے صوبے کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا۔

قبائیلی علاقوں اور کے پی میں غربت سب سے زیادہ ہے۔آج مرکزی حکومت بھی فیل ہو گئی ہے۔وسائل کی منصفانہ تقسیم نہیں ہو رہی۔موجود حکومت نے آئین کی دھجیاں اُڑاکے رکھ دیںاس ملک میں کرپشن سب سے بڑا مسئلہ ہے صرف مالی ہی نہیں اخلاقی بھی ہے ہر لیڈر کے بارے میں داستانیں موجود ہیں سنیٹ میں جو ہوا یہ کرپشن نہیں تو اور کیاہے۔میں تماشا ئی نہیں قوم و ملک کی طرف سے پوچھ رہا ہوں کہ گذشتہ سات دنوں سینیٹ میں ہو نے والی کرپشن اور کرنے والوں کے خلاف کیا کاروائی ہوئی ہے، کسی لیڈر نے اپنے لوگوں سے نہیں پوچھا کہ کیوں سینٹ میں کرپشن کی سپریم کورٹ سے نئے سینیٹرزکو طلب کر کے پوچھ گچھ کا مطالبہ کرتا ہوں سب سے بیان حلفی لیا جائے۔سب پارٹی لیڈرز کو بھی بلایا جائے مجھے بھی۔