ڈبہ بند دودھ نہ ماں کے دودھ کا نعم البدل ہے اورنہ ہی یہ دودھ ہے، کمپنیاں جلی حروف میں عبارت لکھ کر لائیں جسکا جائزہ لینگے‘ چیف جسٹس

ایک دن عدالت میں پیش نہیں ہوا اور آپ نے دس ہزار جرمانہ کر دیا، مجھے کبھی سکول میں دس پیسے کا جرمانہ نہیں ہوا‘ اعتزاز احسن کا شکوہ آپ کے معاون نے اعتزاز احسن کے چیمبر کا رعب ڈالنے کی کوشش کی ،آپ کو نہیں معاون کو جرمانہ کیا اور آرڈر میں نہیں لکھا‘ جسٹس ثاقب نثار آپ مجھے ٹینشن میں لگ رہے ہیں،آپ کو کس نے کہا ،چھوڑیں دلائل دیں،چیف جسٹس اور اعتزاز احسن کے درمیان دلچسپ مکالمہ

ہفتہ 10 مارچ 2018 18:55

ڈبہ بند دودھ نہ ماں کے دودھ کا نعم البدل ہے اورنہ ہی یہ دودھ ہے، کمپنیاں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے فارمولا دودھ پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ ڈبہ بند دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل ہے اورنہ ہی یہ دودھ ہے، کمپنیاں جلی حروف میں فارمولا دودھ کی عبارت لکھ کر لائیںعدالت اس کا جائزہ لے گی ورنہ اپنا فیصلہ سنائے گی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سماعت کی ۔

کمپنیوں کی جانب سے اعتزاز احسن پیش ہوئے ۔اس دوران چیف جسٹس اور اعتزازاحسن کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔اعتزاز احسن نے چیف جسٹس آف پاکستان سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک دن عدالت میں پیش نہیں ہوا اور آپ نے دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا، مجھے کبھی سکول میں بھی دس پیسے کا جرمانہ نہیں ہوا لیکن آپ نے دس ہزار کا جرمانہ کر دیا۔

(جاری ہے)

اعتزاز احسن نے بتایا کہ وہ اسلام آباد میں سینیٹرز کی الوداعی تقریب میں مصروف تھے اس لیے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم نے آپ کو نہیں بلکہ آپ کے معاون کو جرمانہ کیا اور آرڈر میں نہیں لکھا، اعتزاز احسن نے کہا کہ ایسوسی ایٹ کو بھی کیوں جرمانہ کیا جبکہ آپ آرڈر میں بھی لکھ دیتے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اگر اصرار کرتے ہیں تو آڈر میں بھی لکھ دیتے ہیں ۔ اعتزاز احسن نے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے ٹینشن میں لگتے ہیں۔

جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں ٹینشن میں نہیں ہوں آپ کو کس نے کہا ،اعتزاز احسن نے کہا کہ نظر آرہا ہے آپٹینشن میں ہیں ۔چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے کہا کہ آپ کے معاون نے عدالت میں کھڑے ہو کر اعتزاز احسن کے چیمبر کا رعب ڈالنے کی کوشش کی ،جو یہاں رعب جھاڑے گا تو ہم سینئر اور جونیئر وکیل کی تمیز نہیں دیکھیں گے۔ آپ اپنے دلائل دیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ کمپنیاں عدالت کے احکامات کے مطابق جلی حروف میں فارمولا دودھ سے متعلق تحریر کریں ،باقی مائیں اور ڈاکٹرز خود دیکھ لیں گے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ فارمولہ ڈبے میں 80فیصد دودھ ہوتا ہے،یہ بچوں کی مکمل غذاء ہے۔ جس پر عدالت نے ہدایت کی ایسی ہی عبارت لکھ لائیں عدالت اس کا جائزہ لے گی ورنہ اپنا فیصلہ سنائے گی۔آپ دوکالم تحریر کریں اور اس میں فارمولہ بھی تحریر کردیں۔عدالت نے کہا کہ ڈبہ بند دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل ہے اورنہ ہی یہ دودھ ہے۔