گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کویقینی بنانے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے، وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن

جمعہ 9 مارچ 2018 22:26

گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کویقینی بنانے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ..
گلگت۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مارچ2018ء)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی کویقینی بنانے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے ،مثالی گورننس کو یقینی بنایا گیا ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت سے قبل گلگت بلتستان نامکمل منصوبوں کا قبرستان بن چکا تھا ،مسلم لیگ ن کی حکومت نے 130مردہ منصوبوں کو مکمل کرائے، 15منصوبوں پر کام جاری ہے ترقیاتی بجٹ کا 100فیصد استعمال کو یقینی بنایا جس کی وجہ سے گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ 15ارب سے زیادہ ہوا ہے۔

گلگت بلتستان تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن ہواہے ۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت تعمیر و ترقی کے منصوبوں پر کام کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

گلگت شہر کا ماسٹر پلان تیار کیا گیا ہے ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ کیلئے جدید نظام متعارف کرایا جارہا ہے جو جدید تقاضوں کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے منصوبوں کی مانیٹرنگ کا نظام ہوگاجس میں گلگت بلتستان کے عوام بھی اپنی رائے اور شکایات کا اندراج کراسکیں گے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ترقیاتی منصوبوں اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے متوقع دورہ گلگت بلتستان کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہاکہ گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی اور اداروں کی استعداد کار کے اضافے میں حکومت پنجاب کا کردار قابل تحسین رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تکنیکی تعاون اور پنجاب کے بجٹ سے گلگت بلتستان کیلئے ادویات کی فراہمی، ایم آر آئی سنٹر کا تحفہ اور پنجاب کے ترقیاتی بجٹ سے ایک ارب کی خطیر رقم کی فراہمی یقینی بنائی ہے جس پر حکومت گلگت بلتستان اور گلگت بلتستان کے عوام حکومت پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مشکور ہیں۔ انہوںنے کہا کہ گلگت بلتستان کے دور درازعلاقوں اوردیہاتوں کیلئے لکڑی کے پلوں کی جگہ آر سی سی پل تعمیر کئے جارہے ہیں جو انقلابی اقدام ثابت ہوگا عوام کو بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کے علاوہ معاشی خوشحالی بھی آئے گی۔

ایفاد پروجیکٹ کے تحت 50ہزار کنال صوبے کے بنجر زمینوں کو آباد کیا جارہاہے جس سے زرعی شعبے میں انقلاب آئے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ صوبائی حکومت نے وزیر اعلیٰ بلاسود قرضوں کے تحت اخوت کے ذریعے ایک ارب 73کروڑ روپے کے بلاسود چھوٹے قرضے مختلف خاندانوں میں تقسیم کئے ہیں جن کی ریکوری 100فیصد ہے جو انتہائی خوش آئند ہے۔

صحت کے شعبے میں بہتری کیلئے بھرپور اقدامات کئے گئے ہیںوفاقی حکومت کی جانب سے بھی ہیلتھ انشورنس پالیسی کا رڈ صوبے میں دیئے گئے ہیں اس کے علاوہ صوبائی حکومت نے بھی ہیلتھ انشورنس پالیسی کا اجراء کیا ہے جس کو بتدریج تمام اضلاع تک وسعت دی جارہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق صوبے کی تعمیر و ترقی کو عملی جامعہ پہنارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عوام کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کئی منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔ پہلی مرتبہ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اوربہتر تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت نے میرٹ کو یقینی بناتے ہوئے این ٹی ایس اور ایف پی ایس سی کے تحت اساتذہ کی بھرتیاں عمل میں لائی ہیں سرکاری سکولوں میں مفت کتابیں فراہم کی جارہی ہیں۔

گلگت اور سکردو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا آغاز کیا گیا ہے بتدریج تمام اضلع میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو وسعت دی جارہی ہے۔ اداروں کی استعداد کار میں اضافے اور ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کی وجہ سے ترقیاتی بجٹ کا 100فیصد استعمال ممکن ہوا ہے۔ سابق دورحکومت میں 40کروڑ تک کے منصوبے منظور کرنے کا صوبائی حکومت کو اختیار تھا جبکہ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف نے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے پہیہ کو تیز کرنے کیلئے 75کروڑ کے ترقیاتی منصوبوں کو منظور کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو دیا تھا جس میں اضافہ کرکے 1ارب تک کے منصوبے منظور کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو دیا گیا ہے ۔

ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے صوبائی حکومت کے اختیار میں اضافے سے گلگت بلتستان کے تعمیر و ترقی کا عمل مزید تیز ہوگا۔ ترقیاتی بجٹ 15ارب سے زیادہ ہوا ہے اس سال توقع ہے کہ ترقیاتی بجٹ 20ارب متوقع ہے ۔