آئین کے تحت جتنے بھی ادارے کام کررہے ہیں ان کے مابین ایک ربط اور ڈائیلاگ کی ابتدا ہونی چاہیے، رضاربانی

یہ تب ہی ممکن ہے جب آئین کی حکمرانی ہو اور آئین اور اداروں کی مضبوطی اور بالادستی لازمی ہے، سینٹ کی خصوصی مطبوعات اور پارلیمانی کارکردگی کے بارے میں مرتب کردہ رپورٹ کے اجراء کے سلسلے میں تقریب سے خطاب

جمعہ 9 مارچ 2018 22:25

آئین کے تحت جتنے بھی ادارے کام کررہے ہیں ان کے مابین ایک ربط اور ڈائیلاگ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مارچ2018ء) چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت جتنے بھی ادارے کام کررہے ہیں ان کے مابین ایک ربط اور ڈائیلاگ کی ابتدا ہونی چاہیے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب آئین کی حکمرانی ہو اور آئین اور اداروں کی مضبوطی اور بالادستی لازمی ہے۔ان خیالات کااظہار سینٹ کی خصوصی مطبوعات اور پارلیمانی کارکردگی کے بارے میں مرتب کی گئی رپورٹ کے اجراء کے سلسلے میں منعقد ہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی صدر مملکت ممنون حسین تھے۔ میاں رضاربانی نے کہا کہ اگر ادارے ایک دوسرے سے الگ تھلگ رہیں گے تو تناؤ کی صورتحال پیدا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ صوبوں اور بلخصوص چھوٹے صوبوںاور وفاق کے درمیان بے اعتمادی کی فضاء ہے اور وفاق اور وفاقی اداروں کے درمیان ہم آہنگی موجود نہیں ۔

(جاری ہے)

میاں رضاربانی نے کہا کہ ایوان بالا میں اداروں کے درمیان تقسیمِ اختیارات پر تفصیلی بحث کی گئی ۔

انہو ں نے خبردار کیا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہم اداروں کے درمیان تصادم کی طرف جارہے ہیں اور اس ملک کے پیچیدہ مسائل کا حل اس وقت ممکن ہوگا جب ادارے اپنے آئینی حدود میں رہتے ہوئے اداکریں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈائیلاگ کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں سینٹ نے ایک اچھی روایت ڈالی جس کے تحت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور چیف آف آرمی اسٹاف نے سینٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹیوں سے خطاب کیا اور بطور چیئرمین سینٹ وہ خود بھی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے ملے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی انا کو ماردیں اور ملک اور قوم اور ادارے کی خاطر ہمیں انا کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ نئے چیئرمین بھی ان روایات کو آگے لیکر چلیں گے۔ چیئرمین سینٹ نے صدر مملکت کو مطبوعات کامجموعہ پیش کیا ۔میاں رضاربانی نے سینٹ اور قومی اسمبلی کے درمیان مثالی روابط پر سپیکر قومی اسمبلی کا شکریہ ادا کیا ۔

ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ سینٹ میں ہم آہنگی دیکھنے میں آئی۔ ملکر معاملات کو چلایا ۔ پارلیمان کا دورہ کرنے والے وفود کے لیے دیکھنے کی کوئی چیز نہیں ملتی تھی لیکن آج صورتحال مختلف ہے ۔گلی ء دستور، یادگارشہداء جمہوریت اورسینٹ میوزیم کے ذریعے جمہوری جدوجہد کو بھرپور انداز میں پیش کیا گیا۔انہوں نے سیکرٹری سینٹ امجد پرویز ملک اور سینٹ سیکرٹریٹ کی معاونت کو بھی سراہا ۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلا ف سید خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمان کا کام بہتر راہ دکھانا ہے اور مسائل کا حل ڈائیلاگ میں مضمر ہے ۔ پاکستان کی 70 سالا تاریخ میں پارلیمان دوسری مرتبہ اپنا دور مکمل کررہی ہے۔ پاکستان میں جو مسائل ہیں وہ پارلیمان میں ہی حل ہوں گے تاہم ہمیں دور اندیشی کا مظاہر ہ کرنا ہوگا۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ سینٹ کی مطبوعات کی اشاعت کو اہم قرار دیا اور کہا کہ ان سے نسل در نسل فائدہ اٹھایا جاسکے گا۔

سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ ایوان بالا کے کردار کو مزید موثر بنانے میں کوششوں پر میاں رضاربانی کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی قیادت میں پارلیمان اور عوام کے مابین روابط کو بہتر کرنے میں مدد ملی ۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کی بدولت پارلیمان کے اوپر عوام کا اعتماد بحال ہوگا۔ سیکرٹری سینٹ امجد پرویز ملک نے کہا کہ ان عوامی اہمیت کی حامل مطبوعات کا مقصد عوام کو ایوان اور کمیٹیوں کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کرنا ہے تاکہ عوام اور پارلیمان کے مابین رابطہ کاری مستحکم ہو ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی کی سربراہی میں سینٹ آف پاکستان نے تاریخی اقدامات اٹھائے اور پارلیمان کے خلاف منفی پروپیگنڈا ختم کرنے میں مدد ملی ۔

متعلقہ عنوان :