کوئی بھی آ ئین سے با لا تر نہیں اور کسی کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی ،چیف جسٹس

میڈیکل کے طلباء سے زائد فیسیں وصول کرنا زیادتی ہے چیف جسٹس ثاقب نثار کا پاک کریسنٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پھولنگر تحصیل پتوکی کا اچانک دورہ، طلباء کلاس رومز ،لیبارٹری اور وارڈز کا معائنہ کیا، طلباء سے زائد فیسوں کا نوٹس

جمعہ 9 مارچ 2018 21:55

کوئی بھی آ ئین سے با لا تر نہیں اور کسی کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کی ..
پتوکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مارچ2018ء) چیف جسٹس آ ف پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کوئی بھی آ ئین سے با لا تر نہیں اور کسی کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی ،میڈیکل کے طلباء سے زائد فیسیں وصول کرنا زیادتی ہے اور اسی سلسلہ میں چیف جسٹس آ ف پاکستان ثاقب نثار پاک کریسنٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پھولنگر تحصیل پتوکی میں طلباء سے زائد فیسوں کا نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے اچانک مذکورہ کالج کا دورہ کیا اور طلباء کلاس رومز ،لیبارٹری اور وارڈز کا معائنہ کیا،دوسری طرف چیف جسٹس آ ف پاکستان گرائونڈ کی جانب گئے تو طلباء علی وغیرہ نے بتایا کہ کالج انتظامیہ 32لاکھ روپے سالانہ فیس وصول کرتے ہیں اور ان کے والدین اتنی بھاری برقم فیسیں برداشت نہیں کرسکتے جس وجہ سے مزید تعلیمی جاری رکھنا ناممکن ہو گیا ہے جس پر چیف جسٹس آ ف پاکستان نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے آ ٹھ لاکھ سے زائد فیسیں وصول نہ کی جائیں ۔

(جاری ہے)

طلباء کی اپیل پر کالج انتظامیہ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا زائد وصول شدہ فیسیں طلباء کو ایک ہفتے کے اندر اندر واپس کی جائے ،طلباء کی مزید نعرے بازی پر اکائونٹس برانچ کو سربمہر کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایف آ ئی آ ئے کو مکمل چھین بین کے بعد مکمل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروانے کاحکم دیا ۔جب وائس پرنسپل کالج ڈاکٹر شوکت سے چیف جسٹس آ ف پاکستان نے زائد فیسوں کے متعلق پوچھ گچھ کی تو موثر جواب نہ دینے پر ڈی پی او قصور زاہد مروت کو حکم دیا کہ اسے فوری طور پر گرفتار کر لیا جائے ۔

فیسیں کم کرنے کے احکامات پر طلباء کی بڑی تعداد نے چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے حق میں نعرے بازی کی ۔جونہی چیف جسٹس آ ف پاکستان روانہ ہوئے تو انتظامیہ نے اکاوئنٹس برانچ کو سر بمہر کردیا ،دوسری جانب کالج انتظامیہ طلباء کو پریشرائز کرتی رہی جس پر طلباء نے اپیل کی کہ ہمیں مستقبل میں بھی تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ تعلیم و تدریس جاری رکھ سکے ۔

متعلقہ عنوان :