گورنر سندھ کی وفد کے ہمراہ بہادرآباد آمد،ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات

دونوں جماعتوں کے رہنماؤںکا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال ہمارے ایم کیو ایم کے ساتھ محدود رابطے نہیں ہیں،ایم کیو ایم کراچی اور اربن سندھ کی نمائندہ جماعت ہے ،محمد زبیر ہم نے ماضی میں بھی مسلم لیگ (ن) کی حمایت کی ،اب بھی ان کی حمایت کرسکتے ہیں،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی گفتگو

جمعہ 9 مارچ 2018 19:19

گورنر سندھ کی وفد کے ہمراہ بہادرآباد آمد،ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2018ء) گورنر سندھ ڈاکٹر محمد زبیر نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر مشاہد اللہ ،اسد جونیجو اور سلیم ضیا کے ہمراہ ایم کیو ایم پاکستان (بہادرآباد ) گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے ۔دونوں جماعتوں کے رہنماؤںنے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

مسلم لیگی وفد نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو میاں نواز شریف سے ملاقات کی دعوت بھی دی ۔ا س موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ 10سال سے کراچی کے حالات سب کے سامنے ہیں ۔یہ لوگ کراچی کے حقیقی نمائندے ہیں ۔ہمارے ایم کیو ایم کے ساتھ محدود رابطے نہیں ہیں ۔ایم کیو ایم کراچی اور اربن سندھ کی نمائندہ جماعت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ وفاق کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں کی لمبی فہرست ہے ۔

فراہمی آب کے حوالے سے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔حیدرآباد یونیورسٹی کے حوالے سے بھی جلد کام شروع ہوجائے گا۔جب تک کراچی ترقی نہیں کرے گا ا س وقت تک ملک بھی ترقی نہیں کرے گا ۔وفاقی وزیر سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ایم کیو ایم کو دعوت دی ہے کہ وہ ہفتے کو میاں نواز شریف کے ساتھ ملاقات کریں وہاں ہم سب مل کر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا فیصلہ کریں گے ۔

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سینیٹ کے چیئرمین کی حمایت کے لیے مسلم لیگ (ن) کا وفد آیا ہے ۔ کراچی کو کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا ہے ۔ہم نے ماضی میں بھی مسلم لیگ (ن) کی حمایت کی ہے اور اب بھی ان کی حمایت کرسکتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مشاورت کے بعد چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کیا جائے گا ۔جو بھی فیصلہ ہوگا سندھ کے شہری علاقوں کے لیے بہتر ہوگا ۔انہوںنے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں بدترین ہارس ٹریڈنگ دیکھنے کو ملی ۔جن جماعتوں نے یہ کام کیا ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔