2016سے ابتک بھارتی افواج نے 2752 بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں کیں

اس سے ایل او سی اور ورکنگ بانڈری پر صورتحال ابتر ہورہی ہے،رواں سال بھارتی افواج کی لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر خلاف ورزیوں سے 18 پاکستانی شہید اور 68 زخمی ہوئے ،رواں سال اپریل سے غیر قانونی4لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کر رہے ہیں،پاکستان میں دس لاکھ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کی گئی ہے جن کی واپسی کی پالیسی بنا رہے ہیں، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران فاٹا میں مدارس پر کسی ڈرون حملہ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی،پاکستان کشمیری عوام کے منصفانہ موقف کی غیر متزلزل سیاسی‘ اخلاقی اور سفارتی حمایت کرتا ہے، مسلسل ایسا کرتا رہے گا،سپین کی جیلوں میں 177 پاکستانی قید ہیں،جون 2013 سے وزیرتجارت کے 46 غیر ملکی دوروں پر2کروڑ38 لاکھ سے زائد اخراجات آئے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف ، وزیر سیفران عبد القادر بلوچ اور وزیر تجارت پرویز ملک کے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالوں کے جوابات

جمعہ 9 مارچ 2018 16:32

2016سے ابتک بھارتی افواج نے 2752 بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں کیں
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مارچ2018ء) قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ2016سے ابتک بھارتی افواج کی جانب سے 2752 بار سیز فائر کی خلاف ورزیاںکیں جس کی وجہ سے ایل او سی اور ورکنگ با ئونڈری پر صورتحال ابتر ہورہی ہے،رواں سال بھارتی افواج نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر خلاف ورزیاںکے نتیجے میں18 پاکستانی شہید اور 68 زخمی ہوئے ،رواں سال اپریل سے غیر قانونی4لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کر رہے ہیں ۔

پاکستان میں دس لاکھ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کی گئی ہے جن کی واپسی کی پالیسی بنا رہے ہیں، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران فاٹا میں مدارس پر کسی ڈرون حملہ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی،پاکستان کشمیری عوام کے منصفانہ موقف کی غیر متزلزل سیاسی‘ اخلاقی اور سفارتی حمایت کرتا ہے اور مسلسل ایسا کرتا رہے گا،سپین کی جیلوں میں 177 پاکستانی قید ہیں،جون 2013 سے وزیرتجارت کے 46 غیر ملکی دوروں پر2کروڑ38 لاکھ سے زائد اخراجات آئے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف ، وزیر سیفران عبد القادر بلوچ اور وزیر تجارت پرویز ملک نے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کیا ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی صدارت میں ہوا، وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے تحریری طور پر ایوان کو آگاہ کیا کہ اس وقت سپین کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی کل تعداد 177 ہے جن پر عمومی الزامات منشیات کی سمگلنگ‘ مالیاتی فراڈ‘ ڈاکہ‘ چوری اور جنسی زیادتی ہیں۔

پاکستانی قیدیوں کو قونصلر رسائی فراہم کرنے کے لئے اس مشن کے ایک افسر اور ایک اہلکار اور بارسلونا میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی کو خصوصی فرائض سونپے گئے ہیں۔ مشن کو جیسے ہی کسی پاکستانی قیدی کے بارے میں پتہ چلتا ہے تو ٹیم جیل کا دورہ کرکے قونصلر رسائی فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپین میں قید پاکستانیوں کی مشکلات کو دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ اگر ڈی پورٹ ہوسکتے ہیں تو ڈی پورٹ کرانے کی بھی کوشش کی جائے گی۔

ڈرگ سملنگ یہاں سے ہورہی ہے ایئرپورٹ کے لوگوں کی مدد کے بغیر ڈرگ سمگلنگ نہیں ہوسکتی اس وقت سعودی عرب میں چھبیس‘ ستائیس لاکھ پاکستانی ہیں رکن اسمبلی صبیحہ نظیر کے سوال پر وزیر خارجہ خواجہ آصف نے تحریری طور پر ایوان کو آگاہ کیا کہ اس سال 192 پاکستانی زائرین نے حضرت خواجہ نظام الدین اولیائؒ کے عرس کے لئے یکم تا آٹھ جنوری 2018 بھارت کے ویزے کے لئے درخواست دی تاہم بھارت کی جانب سے 1974ء کے پروٹوکول کی خلاف ورزی میں ویزوں سے انکار کیا گیا ہے۔

پاکستان نے اس فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کرایا ہے ، رکن اسمبلی خالدہ منصور کے سوال پر وزیر خارجہ خواجہ آصف نے تحریری طور پر ایوان کو آگاہ کیا پاکستان کشمیری عوام کے منصفانہ موقف کی غیر متزلزل سیاسی‘ اخلاقی اور سفارتی حمایت کرتا ہے اور مسلسل ایسا کرتا رہے گا۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کی پرزور مذمت کرتا ہے، رکن اسمبلی شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں وزیر تجارت پرویز ملک نے ایوان کو بتایا کہ چونکہ اب کرشنگ سال 2016-17 کے آغاز کا اختتام ہے اس لئے حکومت پاکستان نے 2.750 ایم ایم ٹی چینی کی برآمد کی اجازت دی ہے جس میں سے تقریباً 1.2 ایم ایم ٹی چینی برآمد کی جاچکی ہے۔

رکن اسمبلی سید وسیم حسین کے سوال پر وزیر خارجہ خواجہ آصف نے تحریری طور پر ایوان کو آگاہ کیا کہ 2018 کے آغاز سے ہی بھارتی قابض افواج نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائوندری کے ساتھ گولہ بندی کی چار سو سے زائد خلاف ورزیاں کی ہیں جس کے نتیجے میں اٹھارہ معصوم پاکستانی شہریوں کی شہادتیں ہوئیں ہیں اور 68 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بھا رت کی طرف سے ان غیر معمولی گولہ بندی کی خلاف ورزیوں کا رحجان 2017 سے مسلسل جاری ہے جب بھارتی افواج نے 2016 میں کی جانے والی 382 گولہ بندی کی خلاف ورزیوں کے مقابلے میں 1970 خلاف ورزیاں کیں جن سے 54 معصوم پاکستانی شہریوں کی شہادتیں ہوئیں جبکہ 174 افراد زخمی ہوئے۔

رکن اسمبلی صاحبزادہ طارق الله کے سوال پر وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے تحریری طور پر ایوان کو آگاہ کیا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران فاٹا میں مدارس پر کسی ڈرون حملہ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ رکن اسمبلی مسرت رفیق مہیسر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے ایوان کو آگاہ کیا کہ وزارت سمندر پار پاکستانیز کی جانب سے گزشتہ تین سالوں کے دوران کارکنان کے لئے سولہ لیبر کالونیاں جن میں 7324 فلیٹ‘ 100مکانات اور 246 کی تعداد میں بیرکس برائے کان کنی کارکنان تعمیر کی گئی ہیں رکن اسمبلی نسیمہ حفیظ پانیزئی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے ایوان کو آگاہ کیا کہ بلوچستان کے کوئی سرحدی علاقہ جات وزارت سیفران کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔

ریفیوجی ایفکٹیڈ اینڈ ہوسٹنگ ایریاز پراجیکٹ کے تحت جون 2013 سے بلوچستان کے پشتون بارڈر والے چار اضلاع میں 743.38 ملین روپے کی لاگت کے چھتیس منصوبہ جات پر عمل درامد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان ریفیوجیز کے حوالے سے ہم نے ایک پالیسی بنائی تھی کہ انہیں واپس بھیجا جائے لیکن ایسی کارروائی نہ کی جائے کہ یہ ناراض ہو کر جائیں عزت کے ساتھ ان کو بھیجنا چاہئے جبکہ ان کے کاروبار کو اونے پونے بیچنے سے بچائو کے لئے بھی پالیسی ہونی چاہئے۔

عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ اس حوالے سے افغانستان کی طرف سے کوئی خاص جواب نہیں آیا پاکستان میں دس لاکھ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کی گئی ہے جبکہ چار لاکھ کی ڈاکومنٹیشن نہیں ہوئی ان کی کوئی حیثیت نہیں۔ ان کو نکالنے کی کارروائی کی جائے گی وہ ریفیوجی نہیں ایلینز ہیں۔ کارڈ ہولڈرز کی واپسی کا دو سالہ منصوبہ بنایا تھا جس کے لئے بیس ملین کی ضرورت تھی ہم اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کو بھی بتا چکے ہیں دو سالہ واپسی کا پروگرام فائنل ہونے پر اس بارے میں ایوان کو بتایا جائے گا۔

رکن اسمبلی مزمل قریشی کے سوال پر وزیر تجارت پرویز ملک کی جانب سے تحریری طور پر ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ جون 2013 سے وزراء برائے تجارت کی جانب سے 46 غیر ملکی دورے کئے گئے غیر ملکی دوروں پر علیحدہ سے کل دو کروڑ اڑتیس لاکھ اکسٹھ ہزار چھ سو چون روپے اخراجات آئے بیرون ملک دورے کے دوران وزیر کے ساتھ صرف متعلقہ افسران ہوتے ہیں۔ افسران کے اخراجات ان کے ریگولر بجٹ سے ان کی متعلقہ وزارتیں اور محکمہ جات اٹھاتے ہیں۔