افغانستان، پاکستان کے درمیان شمالی وزیرستان میں غلام خان سرحدکو دوبارہ کھول دیا گیا

240ٹن سیمنٹ سے لدے چار ٹرک سرحد کے راستے افغانستان کے صوبے خوست چلے گئے ہیں،پولیٹیکل ایجنٹ کامران آفریدی سرحد کھلنے کے فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات نارمل ہو جائینگے، امید ہے آمدورفت کے دیگر راستے بھی کھول دیئے جائینگے، زبیر موتی والا

جمعہ 9 مارچ 2018 16:26

افغانستان، پاکستان کے درمیان شمالی وزیرستان میں غلام خان سرحدکو دوبارہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2018ء) افغانستان اور پاکستان کے درمیان شمالی وزیرستان میں غلام خان سرحد کو تجارت کیلئے تجرباتی بنیاد پر جمعہ 9 مارچ کو کھول دیا گیا ۔ شمالی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ کامران آفریدی کہا ہے کہ 240 ٹن سیمنٹ سے لدے چار ٹرک غلام خان باڈر کے راستے افغانستان کے صوبے خوست چلے گئے ہیں۔

کامران آفریدی نے فون پر این این آئی کو بتایا کہ افغانستان سے بھی چند دن بعد تجارتی سامان سے لدے ٹرک پاکستانی علاقے میں داخل ہونگے۔مقامی تاجروں نے سرحد کھولنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ سرحد کھلنے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوگا ۔ ٹرک روانگی کے وقت مقامی انتظامیہ ، پاک فوج اور کسٹم حکام موجود تھے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ دہشت گردی اور جون 2014ء میں مسلح گروپوں کیخلاف بڑے پیمانے پر شروع ہونیوالے آپریشن کے باعث غلام خان سرحد بند کردی گئی تھی۔غلام خان بارڈر تجارت اور آمدورفت کیلئے طور خم اور چمن کے بعد تیسرا بڑا کراسنگ پوائنٹ ہے ۔یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ سرحد کھلنے کے بعد کراچی بندر گاہ سے افغان مال لانے والے ٹرکوں کیلئے یہ راستہ طور خم سے کم فاصلے کا ہوگا اور زیادہ آمدورفت اسی راستے سے ممکن ہوگی ۔

گزشتہ ماہ اسلام آباد سے شمالی وزیرستان لے جانے والے صحافیوں کو بتایا گیا تھا کہ غلام خان بارڈر پر طور خم کی طرح آمدورفت کیلئے شناخت کا نظام بنایا جارہاہے اور سرحد پر کسٹم اور نادرا کے ڈیسک ہونگے ۔پاکستان اور افغانستان کے تاجروں کی تنظیم کے سربراہ زبیر موتی والا نے سرحد کھلنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات نارمل ہو جائینگے۔

کراچی سے فون پر این این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاجروں کو امید ہے کہ پاکستان افغانستان کے درمیان دیگر آمدورفت کے راستے بھی کھول دیئے جائینگے۔ انہوں نے غلام خان سرحد کھولنے پر حکومت اور پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوششوں کو سراہا۔یاد رہے کہ پہلے سات مارچ کو سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم مزید سہولتوںکو یقینی بنانے کیلئے فیصلہ ملتوی کردیا گیا تھا۔