مالیاتی خسارہ میں کمی کیلئے آئی ایم ایف کی شرح سود بڑھانے ،روپے کی قدر گھٹانے کا مشورہ تشویشناک ہے ‘خادم حسین

شرح سود بڑھانے سے تجارتی سرگرمیوں میں کمی اور صنعتی شعبہ پر بوجھ پڑے گا ،روپے کی قدر گھٹانے سے قرضوں اور افراط زر میں اضافہ ہوگا

جمعہ 9 مارچ 2018 15:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2018ء) ممتازتاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستانی معیشت پر اپنی جائزہ رپورٹ میںحکومت کومہنگائی پر قابو پانے اور برآمدات میں اضافے ،مالیاتی خسار میں کمی کے لیے شرح سود مزید بڑھانے اور روپے کی قدر میں مزید کمی کے مشورے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرح سود بڑھانے سے تجارتی سرگرمیوں میں کمی ہوگی اور اس سے مہنگی شرح سود پر قرضوں کی فراہمی سے نئی صنعتوں کے قیام میں رکاوٹ پیدا ہوگی جبکہ پہلے سے صنعتی شعبہ کے حاصل کیے گئے قرضوں کا بوجھ بڑھ جائے جس سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا اس لیے حکومت بین الاقوامی اداروں کی ایسی تجویز کو رد کردے اور شرح سودبڑھا کر صنعتی شعبہ پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے فیروز پو ر بورڈ کے تاجروں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ روپے کی قد ر گھٹانے سے ملک کے بیرونی قرضوں میں فوری طور پر اربوں روپے کا اضافہ ہوجائے گا مزید براں اس سے ملک میں افراط زر اور مہنگائی میں بھی ہوشربا اضافہ ہوگا جس سے ہر طبقہ فکر متاثر ہوگا انہوںنے کہا کہ آئی ایم ایف حکومتوںکو قرضے دے کر اپنی شرائط پر عملدرآمد کرواتا ہے جس سے عوام متاثر ہوتی ہے اس لیے حکومت آئی ایم ایف سے چھٹکارا کیلئے اقدامات کرے ۔اور ان کی شرائط کو تسلیم نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :