شام میں ہونے والی بیرونی مداخلت اور مسلمانوں کا قتل عام امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے،رہنما جے یو آئی بلوچستان

جمعرات 8 مارچ 2018 23:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مارچ2018ء) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیرسینیٹرمولانافیض محمد‘ملک سکندرخان ایڈووکیٹ ‘مولاناانوارالدین‘مولاناغلام قادرقاسمی‘مولاناعبداللہ جتک‘حاجی بہرام خان اچکزئی،حاجی محمدحسن شیرانی اورحافظ محمدابراہیم لہڑی نے کہاہے کہ شام میں ہونے والی بیرونی مداخلت اور مسلمانوں کا قتل عام امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے،قائدجمعیت مولانافضل الرحمان نے شام کی صورتحال پرگہرے تشویش کااظہارکیاہے اور9مارچ جمعہ کوملک بھرمیں احتجاج کا اعلان کیاہے جن کی ہدایت پربلوچستان بھرمیں احتجاجی مظاہر ے ہوں گے اورعوام سراپااحتجاج بن جائیں گے خطبا کرام جمعے کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں منظورکیں اضلاع کی تنظیمیں ریلیاں نکالیں اورمظاہرے کریں انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کو موثر کردار ادا کرنا چاہیے ورنہ پچھتاوے کے سوا کچھ باقی نہیں رہے گااسلامی ممالک مصالحانہ کردار ادا کریں تو عالم اسلام کو درپیش مسائل حل ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ تاریخ اسلام میں شام کی تاریخی حیثیت ہے یہاں کے مسلم عوام کے مسائل پر امت مسلمہ کی خاموشی قابل مذمت ہے ہمیں آگے بڑھنا چاہیے ہماری وزارت خارجہ خواب غفلت سے بیدار ہوکر ان مسائل پر توجہ دے اور سیاسی قیادت بھی اپنا کردار ادا کرے انہوں نے کہا کہ ہمیں بیرونی ایجنڈوں کی بجائے اپنے مفادات کا تحفظ کرنا چاہیے یہی قوت ہوگا ورنہ پاکستان انتشاراور فرقہ وارانہ کشیدگی کا فائدہ ہمیشہ استعماری قوتوں کو ہی ہوا ہے شام میں جاری خانہ جنگی قابل تشویش ہے اسلام کی تعلیمات کا مطالعہ کیا ہوتا تو مسلمان باہم دست و گریبان نہ ہوتے مسلم ممالک کو عدم مداخلت کی پالیسی اختیار کرنی چاہیے کہ کسی ملک کے اندرونی حالات خراب نہ کئے جائیں اور ہر مملکت اپنے ریاست امور پر خود فیصلے کرے ،بیرونی ممالک کسی حکمران کو ہٹانے کی سازشیں کریں گے تو حالات شام جیسے ہی ہوں گے اس لئے ہوش کے ناخن لیتے ہوئے بہتر حکمت عملی اختیار کی جائے۔

متعلقہ عنوان :