Live Updates

تحریک انصاف نے بلوچستان سے چیئرمین سینٹ لانے کی حمایت کا اعلان کر دیا،پیپلزپارٹی سے کوئی تحفظات نہیں ،میر عبدالقدوس بزنجو

میاں صاحب بھی ہمارے ساتھ تعاون کر یں، چیئرمین سینٹ کو بلوچستان سے لیا جائے پیپلزپارٹی بھی اس بارے میں ہمیںسپورٹ کرے گی چاہتے ہیں آزاد حیثیت سے بلوچستان کے حقوق کی بات کریں،وزیراعلیٰ بلوچستان کا انٹرویو

جمعرات 8 مارچ 2018 22:51

تحریک انصاف نے بلوچستان سے چیئرمین سینٹ لانے کی حمایت کا اعلان کر دیا،پیپلزپارٹی ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مارچ2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے بلوچستان سے چیئرمین سینٹ لانے کی حمایت کا اعلان کر دیاپیپلزپارٹی سے کوئی تحفظات نہیںہیں میاں صاحب بھی ہمارے ساتھ تعاون کرکے چیئرمین سینٹ کو بلوچستان سے لیا جائے پیپلزپارٹی بھی اس بارے میں ہمیںسپورٹ کرے گی چاہتے ہیں آزاد حیثیت سے بلوچستان کے حقوق کی بات کریں اداروں کو ٹارگٹ کرنا اچھی روایت نہیں ہے عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرنا چاہئے جب اداروںکو نشانہ بنایا جاتا ہے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے چاہتے ہیں اس بار چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے ہو ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ بلوچستان نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اس بار بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں کا یہی مطالبہ ہے کہ چیئرمین سینٹ بلوچستان سے ہو تحریک انصاف نے ہمارے ساتھ تعاون کرنے کا یقین دلایا ہے میاں صاحب بھی اس بارے ہمارے ساتھ تعاون کریں اور پیپلزپارٹی سے بھی یہی اپیل ہے کہ وہ چیئرمین سینٹ کے حوالے سے ہمیں سپورٹ کرے پیپلزپارٹی سے کوئی اختلاف نہیں ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی کے بارے میں طرح طرح کی باتیں کی گئی مگر آج سب کہہ رہے ہیں کہ جو تبدیلی آئی ہے وہ صحیح ہے انہوں نے کہا کہ ہم فی الحال کسی کو نامزد نہیں کریں گے ٹارگٹ حاصل کرکے پھر کسی کو نامزد کریں گے انہوں نے کہاکہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں کسی کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں اور نہ ہی سینٹ انتخابات کے دوران ہارس ٹریڈنگ ہوئی عین وقت ہمارے ایک ممبر کو الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دیا جس کی وجہ سے ہم پر کافی پریشر پڑا مگر تمام تر حالات کے باوجود الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سرآنکھوں پر تسلیم کر لیا انہوں نے کہاکہ عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرنا چاہئے جب پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزیراعظم نااہل ہوئے تھے تو پیپلزپارٹی فیصلے کو تسلیم نہیں کررہے تھے تو میاں صاحب نے خود کہا تھا کہ جو بھی عدالتی فیصلے تسلیم نہیں کریں گے ہم ان کے خلاف میدان عمل ہونگے تو آج میاں صاحب بھی عدالتی فیصلوں کو تسلیم کریں اگر اس طرح کریں گے تو بہت سی چیزیں سامنے آئیں گی جب اداروں کو ٹارگٹ کریں گے تو کوئی بھی آسکتا ہے جب ہم چینج لارہے تھے تو ہم پر الزام تھا کہ ہم اسمبلی توڑ لیں گے ہم نہ اسمبلی توڑی اور ہماری وجہ سے باقی اسمبلیوں میں بھی کچھ نہیں ہوا اس کا کریڈٹ تو ہمیں ملنا چاہئے ہماری جو ٹیم ہے وہ سارے اچھے لوگ جب ہم چینج لارہے تھے تو تب ہم یہی کہہ رہے تھے کہ پہلے ٹارگٹ کو پورا کریں بعد میں وزیراعلیٰ کانام سامنے لائیں گے جس کے بعد میرا نام آیا اور سب دوستوں نے اس پر اتفاق کیا بلوچستان میں سب کچھ اچھے طریقے سے ہوا اور کسی نے اپنا ووٹ نہیں بیچاجس طرح سب کی پارٹیز نے اپنے امیدوار کو جتوا لیا ہمارے ایک ایم پی اے کو الیکشن سے ایک دن پہلے الیکشن میں اتنے کیسز پینڈنگ میں پڑھے ہیں لیکن الیکشن نے اس میں تیزی دیکھائیاس پارٹی کے کہنے پر کیا جو اپنے امیدوار کو اپنا ٹکٹ تک نہیں دے سکیں ہم آزادحیثیت میں رہیں گے اور آج تک جو بات کی اس پر عمل درآمد ہوا ہے جس طرح اداروں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے وہ اچھی بات نہیں اگر کسی اور پر ہو رہا ہے تو وہ اچھا اور اپنے اوپر آجائے تو ہمیں بھی برداشت کرنا چاہئے جب گیلانی کا فیصلہ آیا تو نواز شریف نے کہا کہ یہ جانوروں کا ملک نہیں ہے یہاں انصاف ہوتا ہے جب اپنی باری آئی تو کہا کہ سپریم کورٹ نے انصاف نہیں کیا اگر ہم اس طرح کریں گے تو پھر جب کوئی آئیگا جب ہم اداروں کو ٹارگٹ کرتے ہیں تو اس طرح ہوگا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات