موجودہ حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے موثرپالسیاں اور قوانین بنائے ہیں،

معاشرہ خواتین کو اعتماد اور مواقع فراہم کرے توخواتین معاشر ے کی ترقی میں مزید بہتر کردار ادا کرسکتی ہیں، عالمی برادری نے پاکستان میں خواتین کے حقوق کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا ہے، قیام پاکستان سے فاطمہ جناح اور کلثوم نواز تک خواتین نے جمہوریت کے لئے جنگ لڑی، بے نظیر بھٹو نے خطے میں سیاست کا مطلب ہی بدل دیا، ان کی جمہوریت کے لئے بہت قربانیاں ہیں، پاکستان میں خواتین کو ووٹ دینے کا حق دیا گیا بہت سے ترقی یافتہ ممالک نے پاکستان کے بعد اپنے ممالک میں خواتین کو یہ حق دیا ہے، فرسودہ روایات سے خواتین کی آزادی کا گلہ گھونٹنا بھی جرم ہے، خواتین پر سیا ست اور منفی تبصرے نہیں ہونے چاہئیں، معاشرے میں اگر خواتین کو سماجی مواقع فراہم کیے جائیں تو معاشرے میں ناانصافی نہیں ہوسکتی وزیر مملکت مریم اورنگزیب کا اسلام آباد چمبر آف کامرس اینڈانڈسٹریز میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطا ب

جمعرات 8 مارچ 2018 22:45

موجودہ حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھاتے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2018ء) وزیر مملکت اطلاعات،نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے موثرپالسیاں اور قوانین بنائے ہیں ،معاشرہ خواتین کو اعتماد اور مواقع فراہم کرے توخواتین معاشر ے کی ترقی میں مزید بہتر کردار ادا کرسکتی ہیں ،عالمی برادری نے پاکستان میں خواتین حقوق کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا ہے،قیام پاکستان سے فاطمہ جناح اور کلثوم نواز تک خواتین نے جمہوریت کے لئے جنگ لڑی،بے نظیر بھٹو نے خطے میں سیاست کا مطلب ہی بدل دیا انکی جمہوریت کے لئے بہت قربانیاں ہیں ،پاکستان میں خواتین کو ووٹ دینے کا حق دیا گیا بہت سے ترقی یافتہ ممالک نے پاکستان کے بعد اپنے ممالک میں خواتین کو یہ حق دیا ہے ،فرسودہ رویات سے خواتین کی آزادی کا گلہ گھونٹنا بھی جرم ہے، خواتین پر سیا ست اور منفی تبصرے نہیں ہونے چاہئیں ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو اسلام آباد چمبر آف کامرس اینڈانڈسٹریز میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطا ب کر رہی تھیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہمارے لئے یہ فخر کی بات ہے کہ وزیراعظم ہائوس ،ایوان صدر سمیت ملک بھر میں خواتین کو بااختیار بنانے کا دن جوش و خروش سے منایا جارہا ہے اس دن کو جوش و خروش سے منانے کا مقصد خواتین کے حقوق کی زمہ داریوں سے متعلق معاشرے میں آگاہی فراہم کرنی ہے،پارلیمان ،حکومت ،سول سوسائٹی کی بھی مشترکہ زمہ داری ہے کہ خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کرے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام قانون سازی اور پالیسیاں ترتیب دینا ہے ، خواتین کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنانے کے لئے گھر کا ماحول اور تربیت کا بھی بہت عمل دخل ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر خواتین کو حقوق اور آزادی ملے تو معاشرے میں خواتین کبھی کمزور نہیں ہونگی ۔موجودہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ،وزیراعظم یوتھ پروگرام اور دیگر پروگراموں میں خواتین کو ترجیح دی ہے تاکہ خواتین کی حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت قائداعظم محمد علی جناح نے اپنی بہن فاطمہ جناح کو کوئی عہدہ دیئے بغیر اپنے برابر رکھا اس کا مقصد تھا کہ خواتین کو برابری دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان میں سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمدہ مرزا کا پانچ سالہ دور بھی بہترین رہا، خواتین کسی بھی شعبے میں مردوں سے پیچھے نہیں ہیں ۔وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ معاشرے میں اگر خواتین کو سماجی مواقع فراہم کیے جائیں تو معاشرے میں ناانصافی نہیں ہوسکتی ۔

انہوں نے کہا کہ کوئی مذہب خواتین کے حقوق کے خلاف نہیں ہے ،اسلام میں بھی خواتین کے بہت حقوق ہیں ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے وفاقی سطح پر خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے قوانین بنائے ہیں جبکہ پنجاب میں بھی خواتین کے لئے قانون سازی کی گئی ہے جس سے عملی طور پر خواتین با اختیار بنی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں بااختیار خواتین کمزورخواتین کے لئے کوششیں کریں تا کہ وہ خواتین بھی بااختیار بن سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں سے ہے جہاں پالیسیاں اور قانون سازی بہت اچھی ہوتی ہے مگر ان پر عمل درامد کے لئے چیلنجر کا سامنا رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک عدل اصل جزیات کے ساتھ فراہم نہیں کیا جاتا اس کے اثرات رہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عالمی دنیا میں 50 فی صد خواتین ہیں،جب خواتین ہی معاشی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گی تو ہم کس ترقی کی بات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بے نظیربھٹو کی جمہوریت کے لیے بہت قربانیاں ہیں ،انہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں پر سیاست نہیں ہونی چاہئیے اور اس چیز کو بحیثیت معاشرہ مسترد کرنا چاہئیے۔