2013 ء کے بعد مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے پاکستان کو بلندیوں پر پہنچا دیا ، احسن اقبال

توانائی کا بحران ختم ، دہشتگردی پرقابو، تعلیم کے شعبے میں ترقی اور معیشت کی بلند ترین سطح یہ ہماری کامیابیوں کا تسلسل ہے جس پر رات کو ٹی وی پر بیٹھے فلاسفر ، سقراط اور بقراط ہتھوڑے برساتے ہیں خدا کیلئے پاکستان کی منفی تصویر پیش کرنا بند کریں، اب کچھ لوگ چین کی پاکستان میں گزشتہ 70 سالوں سے 91 فیصد مثبت ریٹنگ کو خراب کرنے میں لگے ہوئے ہیں یہ بیرونی ایجنڈا ہے جس کا مقصد سی پیک منصوبے کو تباہ کرنا ہے،وزیر داخلہ کی ایڈیٹرز اور سینئرصحافیوں کے گروپ سے خصوصی ملاقات

جمعرات 8 مارچ 2018 22:27

2013 ء کے بعد مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے پاکستان کو بلندیوں پر پہنچا دیا ، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مارچ2018ء) وفاقی وزیر داخلہ و منصوبہ بندی چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2013 ء کے بعد مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے پاکستان کو بلندیوں پر پہنچا دیا ، توانائی کا بحران ختم ، دہشتگردی پرقابو، تعلیم کے شعبے میں ترقی اور معیشت کی بلند ترین سطح یہ ہماری کامیابیوں کا تسلسل ہے جس پر رات کو ٹی وی پر بیٹھے فلاسفر ، سقراط اور بقراط ہتھوڑے برساتے ہیں۔

خدا کے لئے پاکستان کی منفی تصویر پیش کرنا بند کریں۔ اب کچھ لوگ چین کی پاکستان میں گزشتہ 70 سالوں سے 91 فیصد مثبت ریٹنگ کو خراب کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔ یہ بیرونی ایجنڈا ہے جس کا مقصد سی پیک منصوبے کو تباہ کرنا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر داخلہ نے ایڈیٹرز اور سینئرصحافیوں کے گروپ سے خصوصی ملاقات میں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ میڈیا کے منفی پروپیگنڈے سے متاثر نہیں ہوتے بلکہ اس کا نقصان عالمی سطح پر ہوتا ہے ۔

دنیامیں پاکستان کے خلاف جتنی بھی قرار دادیں یا پابندیوں کی تجاویز آئی ہیں ان کے پیچھے زیادہ تر مواد پاکستانی اخبارات کے تراشے اور میڈیا کی لفاظی ہوتی ہے۔ پاکستان کے مخالفین عالمی فورمز پر پاکستانی اخبارات اور میڈیا کی منفی خبروں کو بنیاد بنا کو پروپیگنڈا کرتے ہیں اس سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ بیرونی قرضہ یا برآمدات کا حجم بڑھ گیا ہے جو بہت نقصان دہ ہے تو میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ اصل حقیقت یہ نہیں ۔

2013 سے قبل چونکہ بجلی موجود نہیں تھی اس لئے صنعتیں بند تھیں۔ ہم نے آ کر شارٹ ٹرم پالیسی اپنائی۔ انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبے میں تیز رفتار کام کیا جس کے نتیجے میں پاور پلانٹس باہر سے منگوائے گئے پھر جب دو سال کے اندر بجلی سسٹم میں آنے لگی تو رکی ہوئی صنعتیں چالو ہو گئیں۔ صنعتکاروں نے اپنی جدید مشینری باہر سے منگوانی شروع کیں ۔

اس وجہ سے امپورٹ کا حجم بڑھا۔ لیکن اس کا نقصان وقتی ہے اصل میں فائدہ ہوا۔ آج پاکستان کی معیشت گزشتہ دس سالوں کی بلند ترین سطح 5.7 فیصد پر ہے۔ جتنی بھی انویسٹمنٹ ہوئی وہ پروگروتھ انویسٹمنٹ ہے اس کا تین چار سال دبائو رہنا تھا جو اب ختم ہو رہا ہے اور ملک اپنے پیروں پر کھڑؒا ہے ۔ ہمارے خلاف قلم توڑنے والے صحافی امپورٹ بیلنس بڑھنے کی غلط وجہ بتا کر ملک کو عالمی سطح پر نقصان پہنچا رہے ہیں ۔

جب عالمی ادارے ہماری تعریف کر رہے ہیں تو ہم ان کو جھوٹا ثابت کر رہے ہیں۔ کل اگر انہوں نے بھی ہمیں جھوٹا کہنا شروع کر دیا تو اس کا نتیجہ خطرناک ہو گا۔ وزیر منصوبہ بندی کمیشن نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کو ایک برانڈ بنانا ہے۔ اپنے ہی برانڈ کے خلاف منفی بیانیہ کونسی ملک کی خدمت ہے۔ ہم نے دہشتگردی کے خلاف زبردست جنگ لڑی اور کامیاب ہوئے۔رکے ہوئے بیمار منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

لواری ٹنل ، کچی کینال ، این 85 گوادر منصوبہ ، لیاری ایکسپریس وے ، نیلم جہلم ہائیڈل پاور پراجیکٹ ، گولن گول منصوبہ ، منڈا ڈیم کا ڈیزائن ورک سمیت دیامر بھاشا ڈیم زمین کی خریداری سمیت بے شمار کام کئے۔ یہ سب ترقی اور کامیابی نہیں تو اور کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سب سے بڑا کام یہ کیا کہ پلاننگ کمیشن میں اصلاحات کیں ۔پروفیشلزم کو فوقیت دی ۔

ادارے کو خود مختار بنایا جس کے نتیجے میں 700 ارب روپے کی بچت ہوئی۔یہ بڑے فخر کی بات ہے اگر ہم یہ نہ کرتے تو ترقیاتی منصوبوں پر لاگت 7 ارب ڈالر زیادہ آتی جو قومی نقصان ہوتا ۔انہوں نے بتایا کہ سی پیک منصوبے پر اب تک 29 ارب ڈالر کے منصوبے شروع ہو چکے ہیں اس قدر مختصر مدت میں ایسی عظیم کامیابی کسی کو نہیں ملی۔ دنیا ہمارے ساتھ جڑنا چاہتی ہے ہم نے دولت کی فراوانی ،دولت کی تقسیم اور اس کو عالمی مسابقتی نظام سے ہم آہنگ کرنا ہماری عظیم کامیابیاں ہیں۔

ہمارے ملک میں بھارت کے مقابلے میں 800 کلومیٹر اضافی موٹر وے موجود ہے ۔ بھارت میں موٹر ویز کا کل فاصلہ 1400 کلومیٹر اور پاکستان میں 2200 کلومیٹر ہے ۔ سی پیک راستے کو ملائیں تو بات کہاں سے کہاں چلی جائے گی۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ پاکستان کی مثبت شکل پیش کریں ۔ منفی پروپیگنڈا ہر گز ملک کی خدمت نہیں ۔ ۔

متعلقہ عنوان :