چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس

خالد محمود چڈا چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی ڈی سی اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبید اللہ خان سابق آئی جی ایف سی بلوچستان کیخلاف مشتبہ ٹرانزیکشن رپورٹ کی بنیاد پر انکوائری کی بھی منظوری دی ساتھ ہی ، سابق صوبائی وزیر بلوچستان جارج جعفر اور ہیلی کاپٹر خریداری کمیٹی بلوچستان کے خلاف انکوائری کا فیصلہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کواکھاڑنا انتہائی ضروری ہے نیب کے افسران بدعنوانی کے خاتمے کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں ، جسٹس جاوید اقبال تمام شکایات کی جانچ پڑتال انکوائریاں ، انوسٹی گیشنز کو قانون میرٹ شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیاد پر دس ماہ کے اندر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں ، احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان اور پاکستان کی عوام ہے نیب افسران اپنے فرائض پوری ایمانداری ، دیانت داری ، میرٹ ، شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرانجام دیں، چیئرمین نیب

جمعرات 8 مارچ 2018 21:58

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مارچ2018ء) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی ڈی سی خالد محمود چڈا اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ، ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 17کنال اور 16کنال مرلے کی زمین غیر قانونی طورپر خریدنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا اجلاس نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبید اللہ خان سابق آئی جی ایف سی بلوچستان کیخلاف مشتبہ ٹرانزیکشن رپورٹ کی بنیاد پر انکوائری کی بھی منظوری دی ساتھ ہی ، سابق صوبائی وزیر بلوچستان جارج جعفر اور ہیلی کاپٹر خریداری کمیٹی بلوچستان کے خلاف انکوائری کا فیصلہ۔

صوبائی وزیر نے کرسچن ہاسنگ اسکیم میں سرکاری زمین اپنی این جی او کے نام منتقل کر کے مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی کرپشن کی، بلوچستان حکومت کے لئے ہیلی کاپٹر مہنگے داموں خر ید کر قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصا ن پہنچایا گیا۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کی ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں ہوا ۔

جلاس میں سابق صوبائی وزیر جارج جعفر بلوچستان کا اختیارات کے ناجائز استعمال اور مالی کرپشن کے الزامات اور بلوچستان حکومت کے لئے ہیلی کاپٹر کی خریداری میں مبینہ کرپشن کے الزامات کی جانچ پڑتال کے لئے پروکیورمنٹ کمیٹی کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کر لیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر جارج جعفر پر الزام ہے کہ انہوں نے کرسچن ہاسنگ اسکیم میں سرکاری زمین اپنی این جی او کے نام منتقل کر کے مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی کرپشن کی۔

انہوں نے ذاتی مفادات حاصل کرتے ہوئے نا صرف اختیارات کے استعمال میں تجاوز کیا بلکہ مسیحی برادری کے غریب افرادکو انکے حق سے بھی محروم کیا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے سامنے ہیلی کاپٹر خریداری کیس کے حوالے سے پیش کئے جانے والی ابتدائی تحقیقات کے مطابق بلوچستان حکومت کے لئے خریدے جانے والے ہیلی کاپٹر میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی ۔ M1-171E ہیلی کاپٹر مہنگے داموں خر ید کر قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصا ن پہنچایا گیا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق بلوچستان حکومت کے مقابلے میں اسی طرح کا ہیلی کاپٹر پنجاب حکومت نے کئی ملین ڈالر کم قیمت میں خریدا ، چشم کشا حقائق کی روشنی میں پروکیورمنٹ کمیٹی کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے ڈاکٹر حسان علی وائس چانسلر ، افسران و اہلکاران عبدالولی خان یونیروسٹی مردان کیخلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی ملزمان پر 161 گاڑیوں کی خریداری اور یونیورسٹی کے پٹرول کے فنڈز میں خرد برد کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا نیب نے محکمہ آبپاشی کے افسران و اہلکاران کیخلاف انکوائری کی بھی منظوری دے دی ملزمان پر مبینہ طور پر غبیر ڈیم کے تعمیراتی ٹھیکہ میں بے ضابطگی کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کواکھاڑنا انتہائی ضروری ہے نیب کے افسران بدعنوانی کے خاتمے کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں بلکہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کیلئے بھرپور کاوشیں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون میرٹ شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیاد پر دس ماہ کے اندر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں انہوں نے کہا کہ احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان اور پاکستان کی عوام ہے نیب افسران اپنے فرائض پوری ایمانداری ، دیانت داری ، میرٹ ، شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرانجام دیں