پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑی اور اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کر دیا

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہاء کر دی ،مہذب معاشروں میں اس قسم کے مظالم کا کوئی تصور نہیں، بین الاقوامی برادری کومقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم کا نوٹس لینا چاہیئے افغان صدر اشرف غنی کے امن وژن کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی سرگرمیان پاکستان سمیت خطے کے تمام ملکوں کیلئے باعث تشویش ہیں، افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور امریکا کا مشترکہ مقصد ہے ترجمان دفتر خارجہڈاکٹر محمد فیصل کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعرات 8 مارچ 2018 16:31

پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑی اور ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2018ء) دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر پاکستان سمیت خطے کے تمام ممالک کے تحفظات ہیں۔افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور امریکا کا مشترکہ مقصد ہے۔پاکستان افغان صدر اشرف غنی کے امن وژن کا خیر مقدم کرتا ہے۔پاکستان میں دہشت گرد گروپوں کی کوئی منظم موجودگی نہیں،پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کیخلاف کامیاب جنگ لڑی اور اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کر دیا ہے۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہاء کر دی ، مہذب معاشروں میں اس قسم کے مظالم کا کوئی تصور نہیں، انٹر نیشنل کمیونٹی بھارتی مظالم پر خاموش نہیں رہ سکتی، بین الاقوامی برادری کومقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم کا نوٹس لینا چاہیئے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کیلئے تیار ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بے شمار مسائل ہیں اس وقت مذاکرات کا عمل تعطل کا شکار ہے ۔دونوں ملکوں کے درمیان انسانی ہمدردی کے تحت جیلوں میں بند 70 سال سے زیادہ اور پاکستانی تجویز پر 60 سال کی عمر سے زیادہ اور 18 سال سے کم عمر قیدیوں کے تبادلوں کی تجاویز جذبہ خیر سگالی کی ایک کوشش ہے،اگر یہ کامیاب ہوجاتی ہے تو پھر ہم جامع مذاکرات کی جانب پیشرفت کر سکتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے کیلئے تیار ہے لیکن بھارت نے کبھی پاکستانی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا۔ترجمان نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے سے دونوں ملکوں کے درمیان تناو کی صورتحال میں کمی آئیگی۔افغانستا ن اور امریکا سے متعلق ترجمان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور امریکاکا مشترکہ ہدف ہے۔

پاکستان افغانستان میں قیام امن کی غرض سے تمام کثیر الجہتی فورمز میں تسلسل کے ساتھ شرکت کر رہا ہے کیونکہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی سرگرمیان پاکستان سمیت خطے کے تمام ملکوں کیلئے باعث تشویش ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان 26 اور 27 مارچ کو تاشقند میں ہونے والی افغانستان سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کا خیر مقدم کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی سب سے بڑی درآمدی منڈی ہے ۔اٖفغان ٹیرڈ ٹرانٹ اور تاجروں کو سہولتوں کی فراہمی پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔پاکستان نے تجارت میں اضافے کی غرض سے اٖگانستان کیساتھ کرانسگ پوئنٹس میں اضافہ کیا ہے ،گزشتہ سال خرلاچی جبکہ رواں سال افغان کے ساتھ سرحر پر غلام خان کراسنگ پوائنٹ کھول دیا گیا ہے۔جس سے دونوں ملکوں کے مابین تجارت میں مزید اضافہ ہو گا۔