وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی اداروں میں مجموعی طور پر 213 سرکاری افسران دوہری شہریت کے حامل ہیں -اسٹیبلشمنٹ ڈویژن

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 8 مارچ 2018 15:52

وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی اداروں میں مجموعی طور پر 213 سرکاری افسران ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 08 مارچ۔2018ء) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے انکشاف کیا ہے کہ مختلف وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی اداروں میں مجموعی طور پر 213 سرکاری افسران دوہری شہریت کے حامل ہیں جن میں سے بعض انتہائی اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 127 افسران خود مختار تنظیموں اور محکموں کے ملازم ہیں جبکہ 42 اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران صوبائی حکومت کا حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے 17 جنوری کو 17 سے 22 گریڈ کے حامل سرکاری افسران کی دوہری شہریت سے متعلق ازخود نوٹس لیا اور تمام سرکاری اداروں میں تعینات افسران کی دوہری شہریت کے بارے میں تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔اسٹیبشلمنٹ ڈویژن نے بتایا کہ آزاد کشمیر حکومت میں 20 سرکاری افسران دوہری شہریت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروسز (پی اے ایس) میں 8 افسران، پولیس سروس آف پاکستان (پی ایس پی) میں چار افسران، ان لینڈ سروس میں بھی چار افسران، پاکستان کسٹم سروس میں تین اور پاکستان آڈیٹ اکاﺅنٹ سروس اور کامرس اینڈ ٹریڈ گروس میں دو دو افسران دوہری شہریت رکھتے ہیں۔

پی اے ایس کے 8 افسران میں انسانی حقوق ڈویڑن کی سیکرٹری رابعہ آغا (برطانیہ)، ایڈیشنل سیکرٹری برائے داخلہ شیر افغان خان (امریکا)، علی سرفراز خان (برطانیہ)، پی اے ایس کمپس ڈائریکٹر سارہ سعید (برطانیہ)، ڈاکٹر محمد اجمل (کینیڈا)، راشد منصور (کینیڈا)، اظہر رﺅف (برطانیہ) اور اسلم راﺅ (برطانیہ) کی شہریت بھی رکھتے ہیں۔محکمہ پولیس میں نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن سیکرٹری (ر) اسکورڈن لیڈراقبال محمود (کینیڈا)، پنجاب ایڈیشنل آئی جی سید اعجاز حسین شاہ (کینیڈا)، اسپیشل برنچ ڈی آئی جی زمین اقبال شیخ (برطانیہ)، گوادر ایس ایس پی برکت حسین کھوسہ (کینیڈا) اور بلوچستان اے آئی جی سہیل احمد شیخ (برطانیہ) کی بھی دوہری شہریت کے حامل افسران ہیں۔

تہران میں پاکستانی سفارت خانے میں تعینات محمد علی جناح کو کینیڈا کی شہریت بھی حاصل ہے۔دوسری جانب آڈیٹ اینڈ اکاﺅنٹس سروس سے تعلق رکھنے والے نیلیل نذیر گوندل کے پاس امریکا کی شہریت جبکہ کامرس اینڈ ٹریڈ گروپ سے وابستہ شہیر اشرف (امریکا)، سہارا ندیم حمید (امریکا) کی شہریت رکھتے ہیں۔ان لینڈ ریونیو سروس کے افسران میں شازیہ میمن (برطانیہ)، ساجد تسلیم عظیم (برطانیہ)، سیدہ نورین زہرہ (کینیڈا) اور نعیم بابر (آسٹریلیا) کی شہریت کے بھی حامل ہیں۔

کسٹم سروس کے باسط حسین (برطانیہ)، سمیرا نذیر (نیوزی لینڈ) جبکہ مونٹیریل میں قونصل جنرل محمد ابراہیم (امریکا) کی شہریت رکھتے ہیں۔اگرچہ ملک میں دوہری شہریت سے متعلق کوئی ایسا قانون موجود نہیں جو دوہری شہریت کے حاملین کو سرکاری اداروں میں ملازمت سے روکے تاہم عدالت عظمیٰ کا ماننا ہے کہ کسی دوسرے ملک سے شہریت رکھنے سے وفاداری میں ٹکراﺅکے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔اسی تناظر میں سپریم کورٹ نے دوہری شہریت سے معتلق قانون سازی کی تجویز پیش کی تھی۔یہ بات منظر عام پر آئی کہ لاہور اور سندھ ہائی کورٹ کے ایک ایک جج پیدائشی طور پر دوہری شہریت کے حامل ہیں جبکہ ماتحت عدالتوں میں پانچ ججز بھی دوہری شہریت رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :