سندھ کی آبی ضروریات پوری کرنے کیلئے چھوٹے ڈیمز سمیت دیگر آبی منصوبوں کو شروع کرکے جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے، چیئر مین آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز

بدھ 7 مارچ 2018 23:40

سکھر۔ 7مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2018ء) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے چیئرمین حاجی محمد ہارون میمن نے سندھ کی آبی ضروریات پوری کرنے کیلئے سندھ میں چھوٹے ڈیمز سمیت دیگر آبی منصوبوں کو شروع کرکے جلد مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبہ سندھ میں آبی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے فوری طور پر فنڈ جاری کریں تاکہ صوبہ میں پینے کے پانی کی قلت اور زرعی پانی کی کمی کو پورا کیا جاسکے ۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں تاجر تنظیموں کے عہدیداروں اور سندھ کے نواحی علاقوں سے تعلق رکھنے والے کاشتکاروں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کی جانب سے سندھ میں چھوٹے ڈیمز سمیت 18 آبی منصوبے زیر التواء ہیں جبکہ نظام آبپاشی کی بہتری کیلئے بھی صوبہ سندھ کے آبی ماہرین اور زرعی شعبے سے تعلق رکھنے والے سینئر آبادگاروں اور کاشتکاروں نے حکومت سندھ اور وفاقی حکومت کو کئی تجاویز بھیج رکھی ہیں جن پر مثبت غور کرکے اور ان آبی منصوبوں کو شروع کرنے کے بعد مکمل کرکے صوبہ سندھ کی آبی ضروری پوری کی جاسکتی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ میں چھوٹے ڈیمز کی تعمیر اور آبی منصوبوں کی تکمیل کے بعد پانی ضائع ہونے کا عمل بھی رک جائیگا جس کا فائدہ عوام اور کاشتکاروں کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے آبی منصوبوں پر بھی توجہ دے اور اس سلسلے میں صوبے کے ماہرین کیجانب سے پیش کردہ مشوروں اور تجاویز کو مدر نظر رکھ کر فوری طور پر فنڈز جاری کیے جائیں۔ انہوں نے صدر ، وزیراعظم سمیت پانی و بجلی کے وفاقی وزیر اور وفاقی سیکریٹری آبپاشی سے مطالبہ کیا کہ سندھ کے آبی منصوبوں کو شروع کرکے جلد مکمل کرانے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔

متعلقہ عنوان :