نواز شریف، مریم ،حسن ،حسین اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کی مقررہ مدت میں 2 ماہ،اسحاق ڈار مفرور ہو نے کے باوجود سینیٹر کیسے بن گئے ہیں ،

کیا الیکشن کمیشن لاعلم تھا کہ وہ مفرور ہیں،سپریم کورٹ

بدھ 7 مارچ 2018 23:09

نواز شریف، مریم ،حسن ،حسین اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست پر سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ان کے بچوں مریم ،حسن ،حسین اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کے لئے مقررہ6ماہ کی مدت میں 2 ماہ جبکہ سابق وزیر خزانہ ،اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس پر فیصلہ کی مدت میں تین ماہ کی توسیع کرتے ہوئے استفسارکیا ہے کہ اسحاق ڈار مفرور ہو نے کے باوجود سینیٹر کیسے بن گئے ہیں ،کیا الیکشن کمیشن لاعلم تھا کہ وہ مفرور ہیں، بد ھ کوجسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی خصوصی بنچ نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف، ان کے بچوں اورداماد کے حوالے سے دائر ریفرنسز کی سماعت مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کیلئے دائر درخواست کی سماعت کی تو نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی سماعت مکمل کرنے کیلئے دو ماہ کا مزید وقت کافی ہوگا ، کیونکہ اس معاملہ میں، ضمنی ریفرنسز بھی دائر کئے جاچکے ہیں، تین ریفرنسز کے گواہان میں سے بیشتر کا بیان ریکارڈ ہو چکاہے،تاہم ملزم اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس میں زیادہ وقت لگے گا، اس کے لئے تین ماہ کامزید وقت دیا جائے، وہ مفرور ہیں،انکے خلاف ضمنی ریفرنس میں مزید تین ملزمان کا اضافہ ہوچکا ہے، جس پرجسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اسحاق ڈار مفرور ہو نے کے باوجودکس طرح سینیٹر بن گئے کیا الیکشن کمیشن کو اس معاملے کاعلم نہیں تھا کہ وہ مفرور ہیں،جس پر نیب کے لاء افسر نے عدالت کوبتایا کہ الیکشن کمیشن نے توان کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے تھے تاہم ہائی کورٹ نے انہیں انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دیدی ، جس پر جسٹس اعجاز افضل خان نے کہا کہ کیا متعلقہ جج صاحب یہ نہیں جانتے تھے کہ وہ عدالتی مفرور ہیں جوشخص عدالتی مفرور ہوں اس کا کوئی حق نہیں ہوتا ،بعد ازاں میاں نوازشریف اوران کے بچوں کیخلاف ریفرنسز کی مدت میں دوماہ جبکہ اسحاق ڈارسے متعلقہ ریفرنسز کی سماعت مکمل کرنے کیلئے تین ماہ کی توسیع کر درخواست نمٹا دی۔