کراچی کے جن علاقوں کو نظر انداز کیا گیا وہاں کام کرواکر خوش ہوں، میئر کراچی وسیم اختر

ایسے علاقوں کے مکین بے انتہا مشکلات میں زندگی گزار رہے ہیں، نہ سیوریج کا نظام درست ہے نہ انہیں پانی ملتا ہے، نہ سڑکوں کی سہولت حاصل ہے یوسف گوٹھ سرجانی ٹائون میں 2کروڑ روپے کی لاگت سے سیوریج کی لائنیں ڈالنے سے گھروں میں داخل نہیں ہوگا اور علاقے کے لوگوں کو سہولت میسر ہوگی

بدھ 7 مارچ 2018 23:06

کراچی کے جن علاقوں کو نظر انداز کیا گیا وہاں کام کرواکر خوش ہوں، میئر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کے جن علاقوں کو نظر انداز کیا گیا اور انہیں پسماندہ حالت میں رکھا گیا وہاں کام کروا کر خوش ہوں ایسے علاقوں کے مکین بے انتہا مشکلات میں زندگی گزار رہے ہیں، نہ سیوریج کا نظام درست ہے نہ انہیں پانی ملتا ہے، نہ سڑکوں کی سہولت حاصل ہے اور نہ ہی ان علاقو ںمیں صفائی ستھرائی کا طرف کوئی توجہ دی گئی ہے ، یوسف گوٹھ سرجانی ٹائون میں 2کروڑ روپے کی لاگت سے سیوریج کی لائنیں ڈالنے سے گھروں میں داخل نہیں ہوگا اور علاقے کے لوگوں کو سہولت میسر ہوگی ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے بدھ کی سہ پہر یوسی 38 ،یوسف گوٹھ سرجانی ٹائون میں ترقیاتی کاموں کا دورے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اراضیات کمیٹی کے چیئرمین سید ارشد حسن، ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی، پارکس کمیٹی کے چیئرمین خرم فرحان، یوسی38 کے چیئرمین جہانگیر ، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، منتخب نمائندے اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے، میئر کراچی نے کہا کہ یوسف گوٹھ سرجانی ٹائون میں 2کروڑ روپے کی لاگت سی12انچ اور15انچ کی لائنیں ڈالنے سے علاقے میں سیوریج کا مسئلہ حل ہوگا،علاقے میں سیوریج لائنوں کے ساتھ ساتھ پانچ سو مین ہولز بھی بنائے جائیں گے، امید ہے کہ سیوریج لائنیں ڈالنے کے بعد علاقے میں بارش کا پانی گھروں میں داخل نہیں ہوگا،اس علاقے میں ترقیاتی کاموں پر مزید 4کروڑ روپے بجٹ میں مختص کئے گئے ہیں جن سے ترقیاتی کام کروائے جائیں گے، ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ کے فور منصوبے کو فوری طور پر تعمیر کیا جانا ضروری ہے جب تک واٹر بورڈ کراچی میں انفراسٹرکچر ، پانی کی تقسیم اور سیوریج کا نیٹ ورک درست نہیں کرے گا مسئلے حل نہیں ہوں گے ،واٹر بورڈ میں اگر ناسا کے انجینئر بھی آجائیں تو کچھ نہیں کرسکتے، یوسی38 یوسف گوٹھ کو واٹر بورڈ سرے سے تسلیم نہیں کرتا ، بارشوں کے دوران یہاںگھروں میں چار چار فٹ پانی داخل ہوجاتا تھا جس سے لوگوں کو شدید مشکلات ہوتی تھیں اور روزمرہ امور انجام دینا انتہائی دشوار ہوجاتا تھا تاہم اب اس علاقے میں سیوریج کی نکاسی کا مسئلہ کے ایم سی حل کررہی ہے جس کے بعد یوسف گوٹھ کی گلیوں اور فٹ پاتھوں کو پختہ کریں گے ،انہوں نے کہا کہ تمام تر مسائل کے باوجود کراچی کے بہت سے علاقوں میں کام ہورہا ہے اور ان چھوٹے اور پسماندہ علاقوں میں کام کروا کرزیادہ خوشی ہوتی ہے جن پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی، میئر کراچی نے اپنے دورے کے دوران یوسف گوٹھ کے مختلف علاقوںکا جائزہ لیا اور مقامی افراد سے ان کے مسائل معلوم کئے، انہوں نے کہا کہ شہر کے تمام حصوں میں رہنے والے لوگوں کو بنیادی خدمات مہیا کرنا بلدیاتی اداروں کی اولین ذمہ داری ہے اور تمام منتخب بلدیاتی نمائندے اس حوالے سے اپنے اپنے علاقوں میں مصروف عمل ہیں اور ان کی پوری کوشش ہے کہ اشد ضروری اور بنیادی نوعیت کے مسائل تیزی سے حل ہوں تاکہ لوگوں کو ریلیف مل سکے، انہوں نے کہا کہ پانی و سیوریج کے نظام کی درستگی اور کچرے کو ٹھکانے لگانا شہر کے بنیادی مسائل ہیں جن سے اہلیان کراچی طویل عرصے سے دو چار ہیں اگر ماضی میں ان مسائل کے حل کے لئے جامع اور موثر منصوبہ سازی کی جاتی تو آج شہریوں کو اس قسم کے شدید مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، مگر بدقسمتی سے بہتری اور ترقی کے کام ہمیشہ ارباب اختیار کی ترجیحات سے محروم رہے جس کا خمیازہ ہم آج بھگت رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی کو بھول کر آگے بڑھنے اور عوام کے دیرینہ مسائل پر بھرپور توجہ دینے کا عزم کیا ہے اور اس وقت تک اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں جب تک یہ تمام مسائل حل نہیں ہوجاتے، تمام بڑے شہروں کی طرح کراچی کے شہریوں کا بھی یہ حق ہے کہ انہیں بہترین شہری سہولیات میسر آئیں اور ان کا یہ حق انہیں دلانے کے لئے ہم اپنی بھرپور کوشش کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :