وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

شوگر ملوں سے 0.3 میٹرک ٹن چینی کی خریداری سے متعلق اپنے پہلے فیصلے کا جائزہ ، سال 2017-18ء کیلئے 6100 ملین ٹن گندم کی خریداری ، پاکستان سٹیل ملز کارپوریشن کے ملازمین کیلئے اکتوبر، نومبر اور دسمبر 2017ء کی تنخواہوں کی ادائیگی کی منظوری ، کمیٹی نے جے پی۔8 پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جے پی۔1 کے ساتھ منسلک کرنے کی تجویز کی منظوری ، 1320 میگاواٹ پاور پلانٹ کیلئے 13 ارب روپے سے زائد مالی معاونت کی بھی منظوری

بدھ 7 مارچ 2018 22:54

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔ کمیٹی نے شوگر ملوں سے 0.3 میٹرک ٹن چینی کی خریداری سے متعلق اپنے پہلے فیصلے کا جائزہ لیا۔ اجلاس کے دوران اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ یہ فیصلہ گنے کی بروقت خریداری کیلئے شوگر ملوں کی سہولت اور مقررہ نرخوں پر کسانوں کو ادائیگیاں یقینی بنانے کی غرض سے کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ چینی کی 48 روپے فی کلو خریداری کیلئے ٹی سی پی کی جانب سے جاری کئے گئے ٹینڈر کی کوئی بولی موصول نہیں ہوئی۔ رابطہ کمیٹی نے سال 2017-18ء کیلئے 6100 ملین ٹن گندم کی خریداری اور پاکستان سٹیل ملز کارپوریشن کے ملازمین کیلئے اکتوبر، نومبر اور دسمبر 2017ء کی تنخواہوں کی ادائیگی کی بھی منظوری دی۔ کمیٹی نے جے پی۔8 پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جے پی۔1 کے ساتھ منسلک کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دیدی۔ کمیٹی نے 1320 میگاواٹ پاور پلانٹ کیلئے 13 ارب روپے سے زائد مالی معاونت کی بھی منظوری دیدی۔ حکومت پاکستان اور سارک آربیٹریشن کونسل کے مابین ڈیوٹیز اور ٹیکسز سے مستثنیٰ قرار دینے کے معاہدہ کی بھی منظوری دیدی۔