محمد نواز شریف پر نیب میں جو ریفرنس دائر ہوئے ان کے بارے میں 6 ماہ میں کوئی ثبوت نہیں ملا،

نواز شریف نے جتنی پیشیاں بھگتی ہیںاس سے پہلے کسی وزیراعظم نے اتنی بار کسی بھی عدالت کا سامنا نہیں کیا، مریم نواز کے خلاف کیلیبری کے حوالہ سے ریفرنس دائر کیا گیا حالانکہ برطانوی فزانزک ایکسپرٹ اور گواہ ریڈلے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فونٹ 2005ء سے ڈائون لوڈ کرکے استعمال میں لایا جا رہا ہے، جس جماعت نے اسلام آباد میں سو دن سے زائد کا دھرنا دیا اس کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی وفاقی وزیر دانیال عزیز اور وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 7 مارچ 2018 19:21

محمد نواز شریف پر نیب میں جو ریفرنس دائر ہوئے ان کے بارے میں 6 ماہ میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2018ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف پر قومی احتساب بیورو میں جو ریفرنس دائر ہوئے تھے 6 ماہ مکمل ہونے کے باوجود کسی قسم کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے، مزید 2 ماہ کی جو مدت لی گئی ہے اس میں کیا ہو گا، جب کوئی ثبوت نہ ملا تو صرف اقامہ کی بنیاد پر سابق وزیراعظم کو ہٹایا کیا گیا، نواز شریف نے جتنی پیشیاں بھگتی ہیںاس سے پہلے کسی وزیراعظم نے اتنی بار کسی بھی عدالت کا سامنا نہیں کیا، مریم نواز کے خلاف کیلیبری کے حوالہ سے ریفرنس دائر کیا گیا حالانکہ برطانوی فزانزک ایکسپرٹ اور گواہ ریڈلے نے اپنے بیان میں یہ کہا ہے کہ فونٹ 2005ء سے ڈائون لوڈ کرکے استعمال میں لایا جا رہا ہے، مسلم لیگ (ن) نے سپریم کورٹ کے تمام حکم اور فیصلے مانے ہیں، ہم انصاف کے طلبگار ہیں اور اداروں کی ترقی چاہتے ہیں، جس جماعت نے اسلام آباد میں سو دن سے زائد کا دھرنا دیا اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی اس کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے رہنما و وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز اور وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف قومی احتساب بیورو میں چار ریفرنسز دائر کئے گئے تھے اور سپریم کورٹ نے 6 ماہ کی مدت مقرر کرکے اس پر ایک نگران جج مقرر کیا تھا، 7 مارچ 2018ء کو 6 ماہ کی مدت مکمل ہونے کے باوجود کسی قسم کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جبکہ اس میں مزید 2 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے، جو کام 6 ماہ میں نہیں ہوا وہ 2 ماہ میں کیا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ جو ریفرنس دائر کئے گئے تھے ان کے خلاف اگر ٹھوس شواہد مل جاتے تو مزید ضمنی ریفرنسز دائر کرنے کی ضرورت کیوں پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک انوکھا مقدمہ ہے، آج تک کسی وزیراعظم نے اتنی پیشیاں نہیں بھگتیں جتنی نواز شریف نے بھگتیں ہیں، جتنی بار نواز شریف عدالت کے سامنے پیش ہوئے کوئی بھی وزیراعظم اتنی بار کسی عدالت میں پیش نہیں ہوا، مختلف سیاسی جماعتیں مسلم لیگ (ن) کی سیاسی ٹارگٹ کلنگ چاہتی ہیں، وہ میدان میں ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتیں اور نہ کر سکی ہیں، ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ نواز شریف کو عدالت سے سزا ہو حالانکہ نواز شریف کی پذیزائی اور مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ان کے ساتھ ہے، وہ حب الوطنی کی مثال بن چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک نواز شریف کا معاملہ نہیں ہے بلکہ گذشتہ 70 برسوں سے جو 18 وزراء اعظم گزرے ہیں ان میں سے کوئی بھی اپنی مدت پوری نہیں کر سکا، اگر 70ء کے بعد کا ہی اندازہ لگائیں تو جس لیڈر نے عوامی مقبولیت اور پذیرائی حاصل کی ہے اسے پھانسی لگا دیا گیا ہے یا قتل کر دیا گیا ہے یا جعلی مقدمہ درج کرکے جلا وطن کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ہمارے خلاف جو بھی گواہ پیش کئے وہ ہمارے حق میںگواہی دے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیلیبری فونٹ سے متعلق بھی جو الزام تھا وہ غلط ثابت ہوا ہے۔ اس موقع پر دانیال عزیز نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پورے ملک کو لاک ڈائون کرنے کی کال دی اور عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی، اس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف 6 ماہ کی مدت گزرنے کے باوجود بھی کسی قسم کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی کیس کے متعلق وہی حالات ہیں جو آج سے 6 ماہ پہلے تھے، جتنے بھی ریفرنسز دائر کئے گئے ان سے متعلق ثبوت تلاش کئے گئے مگر کسی قسم کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور مقررہ وقت میں مزید دو وقت کی توسیع کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے خلاف کیلیبری کے حوالہ سے ریفرنس دائر کیا گیا حالانکہ برطانوی فزانزک ایکسپرٹ اور گواہ ریڈلے نے اپنے بیان میں یہ کہا ہے کہ فونٹ 2005ء سے ڈائون لوڈ کرکے استعمال میں لایا جا رہا ہے، سارے ریفرنسز مخالفت پر مبنی ہیں، اصل حقیقت سامنے آ رہی ہے اور یہ سارا پلندہ فلاپ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سپریم کورٹ کا حکم نہیں مانا مگر اس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب سے بڑی سیاسی جماعت ہیں، الیکشن ہم جیت رہے ہیں، نواز شریف پر مقدمات کوئی نئی بات نہیں ہے، اس سے قبل بھی وہ درجنوں مقدمات کا سامنا کر چکے ہیں۔