پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ کیلئے رضا ربانی کو نامزد کیا تو حمایت ورنہ اپنا امیدوار لائیں گے،

اتحادی جماعتوں کے سربراہان نے میری اس تجویز پر اتفاق کیا ہے، نواز شریف چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالہ سے نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس، مولانا فضل الرحمن، محمود خان اچکزئی، میر حاصل بزنجو اور اعظم موسیٰ خیل کی شرکت سعد رفیق، مشاہد الله خان اور مشاہد حسین کو ایم کیو ایم ، اتحادی جماعتوں کے سربراہان کو فاٹا اور بلوچستان کے سینیٹرز سے رابطوں کی ذمہ داری سونپ دی گئی مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کو 54 سینیٹرز کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، جلد چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے ناموں کا اعلان کریں گے، حاصل بزنجو

بدھ 7 مارچ 2018 19:13

پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ کیلئے رضا ربانی کو نامزد کیا تو حمایت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2018ء) سینیٹ کے نئے چیئرمین کے انتخاب کے حوالہ سے مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا مشترکہ مشاورتی اجلاس بدھ کو ہوا جس میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو اور اعظم موسیٰ خیل نے شرکت کی جبکہ سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق، وفاقی وزیر سینیٹر مشاہد الله خان، سینیٹر مشاہد حسین سیّد اور سینیٹر پرویز رشید نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی معاونت کی۔

اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ اپنی مختصر بات چیت میں مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے کہا کہ اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے سربراہان کو میں نے تجویز دی ہے کہ اگر پیپلز پارٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے رضا ربانی کو نامزد کرتی ہے تو ہم اس کی حمایت کریں گے، اتحادی جماعتوں کے سربراہان نے میری اس تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر اس حوالہ سے اتفاق رائے ہو گیا تو ٹھیک ورنہ ہم چیئرمین سینیٹ کیلئے اپنا امیدوار لائیں گے۔

قبل ازیں ملاقات میں سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب کے حوالہ سے اتحادی جماعتوں کے سربراہان سے مشاورت کی گئی۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے ناموں کو حتمی شکل دینے کیلئے مشاورت جاری ہے اور جلد اعلان کر دیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کو 54 سینیٹرز کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، جلد ہی ہم چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے ناموں کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کس صوبے سے ہوں گے اس حوالہ سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ وفاقی وزیر مشاہد الله خان نے کہا کہ اجلاس میں تینوں اتحادی جماعتوں کے سربراہوں نے کوئی مطالبہ نہیں کیا، کوشش کریں گے کہ ایسا امیدوار لائیں جس پر سب کا اتفاق ہو، چیئرمین سینیٹ ایسا شخص ہونا چاہئے جو پارلیمانی نظام کو مستحکم بنانے اور جمہوری روایات کو آگے بڑھانے کیلئے اپنا کردار ادا کر سکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے جو کچھ کیا ہے سب کے سامنے ہے، جس دن آصف زرداری کو احساس ہو گیا ہم ان سے رابطہ کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا سے 2 ارکان ہمارے ساتھ ہیں اور ہم باقی ارکان کے ساتھ بھی رابطہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق، مشاہد الله خان اور نومنتخب سینیٹر مشاہد حسین سیّد کو ایم کیو ایم سے رابطوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جبکہ اتحادی جماعتوں کے سربراہان فاٹا اور بلوچستان کے سینیٹرز سے رابطہ کریں گے۔