شماریات ڈویژن نے قادیانی کمیونٹی کا 1981 اور 1998 کی مردم شماری کا ریکارڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیا

عدالت نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ختم نبوت سے متعلق شقوں بارے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا‘ پرسوں سنایا جائیگا

بدھ 7 مارچ 2018 16:36

شماریات ڈویژن نے قادیانی کمیونٹی کا 1981 اور 1998 کی مردم شماری کا ریکارڈ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 مارچ2018ء) شماریات ڈویژن نے قادیانی کمیونٹی کا 1981 اور 1998 کی مردم شماری کا ریکارڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیا،عدالت نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ختم نبوت سے متعلق شقوں کے حوالے سے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو ﷽﷽پرسوں سنایا جائیگا ۔گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر منتقل سنگل بینچ نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ختم نبوت سے متعلق شقوں کے حوالے سے کیس کی سماعت کی جبکہ2017 کی مردم شماری کا عارضی ریکارڈ بھی جمع کرایا گیا۔

شماریات ڈویژن نے قادیانی کمیونٹی کا 1981 اور 1998 کی مردم شماری کا ریکارڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرایا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 1974 کے بعد کی مردم شماریوں کا ریکارڈ پیش کیا گیا ہے،ایف آئی اے کی جانب سے مذہب تبدیل کر کے بیرون ملک سفر کرنے والے چھ ہزارسے زائد پاکستانیوں کی ٹریول ہسٹری عدالت میں پیش کر دی گئی،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہم نہ کسی کے خلاف ہیں نہ اقلیتوں کے حقوق سلب کررہے ہیں،شناخت ظاہر نہ کرنا ریاست کے ساتھ دھوکہ ہے،ڈپٹی اٹارںی جنرک ارشد محمود کیانی نے کہا کہ ختم نبوت حلف نامے کی 2002 کی شقوں کو پہلے سے بہتر انداز میں بحال کردیاگیا جس پرجسٹس صدیقی نے ریمارکس میں کہاعدالت نے کسی اسپیکراسمبلی کو نوٹس نہیں بھیجا اور اپنی آئینی حدود سے آگے نہیں جائیں گے۔

(جاری ہے)

غلط تاثر ابھرا ہے لگتا ہے ان کو اصل پوزیشن کا علم نہیں۔ہم نے سینیٹ کی وہ معلومات مانگی ہیں جو ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔اگر معلومات طلب کرنا مداخلت ہے تو ویب سائٹ سے بھی ہٹا دیں،عدالت نے دوران سماعت مختلف مذہبی سکالرز اور معاونین کے دلائل بھی سنے۔ دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا جو 9 مارچ کو سنایا جائے گا