سپریم کورٹ،جعلی جنسی ادویات بنانے والی بوگس کمپنی کے مالک کو گرفتار کر نے اورمتعلقہ فیکٹری سیل کر نے کی ہدایت

منگل 6 مارچ 2018 22:48

سپریم کورٹ،جعلی جنسی ادویات بنانے والی بوگس کمپنی کے مالک کو گرفتار ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے جعلی ادویات بنانے کے حوالے سے مقدمہ میں مبینہ طورپرجعلی جنسی ادویات بنانے والی بوگس کمپنی ایورسٹ فارماسوٹیکل کے مالک محمد عثمان کو گرفتار کر نے اورمتعلقہ فیکٹری سیل کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ عدالتی حکم پرعملدرآمد کرکے عدالت کو رپورٹ پیش کی جائے ۔

منگل کوچیف جسٹس میا ں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر ڈریپ کے سی او نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ جعلی فارماسوٹیکل کمپنی سے سات ادویات قبضے میں لے لی گئی ہیں تاہم اس حوالے سے مقررہ ٹیم مزید کام کررہی ہے جہا ں امپورٹڈ خام مال بھی موجود ہے ہماری استدعاہے کہ ادویات قبضہ میں لینے والی ٹیم کے ارکان کو تحفظ فرا ہم کیا جائے جس پر عدالت نے ڈریپ ٹیم کو تحفظ دینے اور ان کوہراساں نہ کرنے کی ہدایت کی ،قبل ازیں سماعت کے دورا ن چیف جسٹس نے ڈریپ کی ٹیم کو فیکٹری اورادویات بند کر نے کی ہدایت کی تھی ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت کوبتایا جائے کہ وہ کون سے ڈی آئی جی ہیں جو جعلی ادویات تیارکرنے والی کمپنی کی پشت پناہی کرتا ہے،عدالت کویہ بھی بتایا جائے کہ کمپنی کا ما لک محمد عثمان آخرکون ہے ،عدالت کوڈریپ حکام نے بتایا کہ مذکور ہ کمپنی 22غیررجسٹرڈ ادویات تیارکررہی ہے، ہم کمپنی کالائسنس معطل کرنا چاہتے ہیں لیکن عدالتی فیصلے آنے کے باعث بے بس ہوجاتے ہیں ، حالانکہ یہ ایک معمہ ہے کہ کمپنی ادویات بنانے کیلئے خام مال کہاں سے منگواتی ہے،چیف جسٹس نے ایف ائٓی اے کوفیکٹری کے خلاف مقدمات درج کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کمپنی کی پشت پناہی پر ڈی آئی جی رفعت مختار کی سرزنش کی ہے تو رفعت مختار نے عدالت سے کہا کہ ان کو بولنے کی اجازت دی جائے، میری بھی عزت ہے ،میں عدالت کے علم میں لاناچاہتاہوں کہ میں نے کسی کو ہراساں نہیں کیا، یہ مجھ پر غلط الزام لگایا گیا ہے ، جس پرچیف جسٹس نے ان سے کہا کہ عدالت آپ کو ابھی معطل کرتی ہے ، آپ 8 مارچ کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پیش ہو کر اس معاملے کے بارے میں وضاحت کریں ، بعدازاں عدالت نے ڈی آئی جی رفعت مختار کو لاہور رجسٹری میں طلب کرتے ہوئے انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی اورکہاکہ وہ لاہوررجسٹری میں پیش ہوکروضاحت کریں ،عدالت نے ایف آئی اے اور نیب حکام کوکمپنی کے اثاثوں کی چھان بین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزیدسماعت ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :