جنگ اور طاقت کا استعمال کسی صورت افغان مسئلے کا حل نہیں ، پاکستان افغان صدر کے طالبان سے مذاکرات کے اعلان کی حمایت کرتا ہے، ناصر جنجوعہ

افغان امن کے لیے امریکہ او ر افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں ، ڈو مور کی پالیسی اب ختم ہونی چاہیے امریکہ سے باہمی عزت و احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں، مشیر قومی سلامتی نا صر جنجوعہ کی امریکی میڈیا کے وفد سے گفتگو

منگل 6 مارچ 2018 22:16

جنگ اور طاقت کا استعمال کسی صورت افغان مسئلے کا حل نہیں ، پاکستان افغان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مارچ2018ء) مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ جنگ اور طاقت کا استعمال کسی صورت افغان مسئلے کا حل نہیں ہے اس لئے پاکستان افغان صدر کے طالبان سے مذاکرات کرنے کے اعلان کی حمایت کرتا ہے اور افغان امن کے لیے امریکہ او ر افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے ، ڈو مور کی پالیسی اب ختم ہونی چاہیے امریکہ سے باہمی عزت و احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں۔

مشیر قومی سلامتی نا صر جنجوعہ منگل کو امریکی میڈیا کے چار رکنی وفد سے گفتگو کر رہے تھے ناصر جنجوعہ نے زمینی حقائق جاننے کیلئے پاکستان آمد پر وفد کا شکریہ ادا کیا اور توقع ظاہر کی کہ وفد موجودہ صورتحال سمجھنے میں مدد ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وفد کو اس اہم کر دار کو جاننے کا موقع ملے گا جو پاکستان پہلے سے ادا کررہا ہے۔

(جاری ہے)

مشیر قومی سلامتی نے وفد کو علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ بھی دی۔

ملاقات میں ناصر جنجوعہ نے 1979 اور نائن الیون کے بعد پاکستان اور اس کی سیکورٹی فورسز کی کارکردگی پر روشنیڈالتے ہوئے وفد کو پاکستان کی حالیہ تاریخ کے حوالے سے بھی آگاہ کیا اور دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کے بارے میں بھی بتایا۔ اس موقع پر ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اخلاقی طور پر درست ملک ہیاور ہمیشہ دنیا کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔

ملاقات کے دوران وفد نے پاک امریکہ تعلقات بالخصوص افغانستان کے حوالے سے سوالات کئے جس کے جواب میں مشیر قومی سلامتی نے افغان تنازعہ کے مختلف پہلوئو ں پر تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جنگ کے بجائے امن کیلئے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ اور افغانستان کے ساتھ تعاون پر مبنی فریم ورک پر کام کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں مجموعی طور پر امن کو فروغ دینا چاہیئیتاکہ اس پیچیدہ تنازعہ کو ختم کیا جا سکے۔ امریکہ اور مغربی ممالک خطے کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے مثبت کردار ادا کریں۔ ملاقات کے آخر میں وفد نے ملاقات کو مفید قرار دیتے ہوئے مشیر قومی سلامتی کا شکریہ ادا کیا۔