ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے،چیئرمین سینٹ

ایک طرف تبدیلی کا وقت ہے جہاں ڈکٹیٹر شپ سے جمہوریت کا سفر رواں دواں ہے تو دوسری طرف غیر جمہوری رویئے اور غیر جمہوری سوچ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی کئی بار ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ایک کاؤنٹر انقلاب لانے اوررول آف لاء کورول بیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہو مگر پارلیمان کو محفوظ اور مضبوط رہنا ہے اور اس کا واحد راستہ جمہوری اور ترقی پسند پاکستان سے ہے جہاں ادارے محفوظ ہوں ، قانون کی حکمرانی ہو، لاپتہ افراد نہ ہوں اورجہاں غریب اور پسے ہوئے طبقے کے حقوق محفوظ ہوں، صحافتی برادری کے اعزاز میں پارلیمنٹ ہائوس میں الوداعی ظہرانہ سے خطاب

منگل 6 مارچ 2018 21:57

ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے،چیئرمین سینٹ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مارچ2018ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے۔ایک طرف تبدیلی کا وقت ہے جہاں ڈکٹیٹر شپ سے جمہوریت کا سفر رواں دواں ہے تو دوسری طرف غیر جمہوری رویئے اور غیر جمہوری سوچ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی۔ کئی بار ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ایک کاؤنٹر انقلاب لانے اوررول آف لاء کورول بیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہو۔

مگر پارلیمان کو محفوظ اور مضبوط رہنا ہے اور اس کا واحد راستہ جمہوری اور ترقی پسند پاکستان سے ہے جہاں ادارے محفوظ ہوں ، قانون کی حکمرانی ہو، لاپتہ افراد نہ ہوں اورجہاں غریب اور پسے ہوئے طبقے کے حقوق محفوظ ہوں۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینٹ نے صحافتی برادری کے اعزاز میں منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں الوداعی ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

میاں رضا ربانی نے کہا کہ میڈیا سے ان کی رفاقت 20سالا پرانی ہے جب وہ پہلی بار پارلیمنٹ ہائوس میں سینیٹرکی حیثیت سے منتخب ہوکر آئے اور تب سے یہ سیاسی رشتہ نبھا یا ہے اور آئندہ بھی نبھا ئیں گے۔ ہم سب سیاسی کارکن ہیں اور ایک نظریئے ، خیال اور تصور کے لیے جو پاکستان کی بنیاد بنا تھااور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی اگست کی تقریر میں واضح کیا گیا تھا۔

اس نظریئے کی بقاء کے لیے ہم سب نے جدوجہد کی اور جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب نے حقو ق کی فراہمی اور جمہوریت کے فروغ کے لیے ملکر جدوجہدشروع کی تھی اورمقاصد کے حصول کے لیے کوڑے کھائے ، قید و بند صعوبتیں برداشت کیں اور پھانسی کے پھندے کو خوشی سے چوما۔ انہوں نے کہا کہ صحافی برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا گیا ۔

اگر اداروں کی طرف سے پابندی لگائی گئی یا تنخواہوں کے مسائل سامنے آئے تو صحافی برادری کے ساتھ سڑکوں پر نکلے اور تاریخ میں پہلی بار پارلیمانی رپورٹرز نے سوچا کہ کسی جانے والے چیئرمین کو الوداعی پارٹی دیں ۔ یہی وہ رشتہ ہے جو ہم سب کو ایک ساتھ رکھے ہوئے ہے۔ میاں رضاربانی نے کہا کہ ایک کارکن کی حیثیت سے مجھے زیادہ آزادی ملے گی کہ میں جمہوریت کے فروغ اور قانون کی بالا دستی کے لیے منصب کی قید سے بالا تر ہوکر کام کروں ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے وہ دن بھی یاد ہے جب پارلیمنٹ کے باہر ہم پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ سینیٹر اعتزاز احسن اور میرے سر پر ڈنڈے برسائے گئے اور مجھے 12ٹانکے بھی لگے تھے ۔ یہ سب جمہوریت کے فروغ کے لیے تھااور جمہوریت کے فروغ کے لیے یہ جدوجہد تب تک جاری رہے گی جب تک صحیح معنوں میں پاکستان کو جمہوری ملک نہیں بنایا جاتا۔ انہوں نے تمام میڈیا افراد کا 3سال تک بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

ظہرانہ تقریب سے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری بہزاد سلیمی نے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ کا صحافیوں کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میاں رضاربانی نے جس طرح سینٹ اجلاس کی کاروائی چلائی اس کی مثال نہیں ملتی اور ان کادوبارہ چیئرمین منتخب ہونا ادارے کی خوش قسمتی ہوگا۔ معروف صحافی و کالم نگار حافظ طاہر خلیل نے بھی خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی کی قانون سازی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 3سالوں میں جتنی موثر قانون سازی کی گئی اور چیئرمین سینٹ کی طرف سے مختلف معاملات پر دی گئی رولنگ قابل تعریف ہے ۔

ان کے دورانیہ میں جتنے اہم اشوز بشمول فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے ،پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم پر عدلیہ اور فوج کے درمیان مکالمے وغیرہ بڑے اقدامات میںسے ایک اہم پیش رفت ہے۔جس سے ایوان بالا کا تشخص مزید اجاگر ہوااور پارلیمنٹ کی توقیر میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے تمام حکومتی اداروں کو پارلیمنٹ کا جوابدہ بناکر پارلیمنٹ کے وقار کو بلند کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میاں رضاربانی کے 3سالہ دور میں ایوان بالا میں قانون سازی کے حوالے سے جو کام ہوچکا ہے اس پر بہت کچھ لکھا جائے گا اور سینٹ صحیح معنوں میں خبر دینے والاادارہ بن چکاہے۔

پارلیمانی رپورٹر ز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور ممبران نے چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کا ظہرانے دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی پارلیمانی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور شیلڈ بھی دی ۔ ظہرانے میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری ، قائد ایوان سینیٹ راجہ محمد ظفرالحق ، سینیٹرز تاج حیدر، کلثوم پروین ، کرنل (ر)سید طاہر حسین مشہدی دیگر پارلیمنٹرین کالم نگاروں اور صحافیوں نے شرکت کی۔