سپریم کورٹ کا بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات

کوریگولرائزکرنے کا حکم آئندہ سماعت پر سی ڈی اے سے پیش رفت رپورٹ طلب غیرقانونی تعمیرات پرجرمانہ یافیس وصول کی جائے ڈیم کی زمین پرشادی گھریامارکیزنہیں بن سکتے،چیف جسٹس کے ریمارکس

منگل 6 مارچ 2018 21:37

سپریم کورٹ کا بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مارچ2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات کوریگولرائزکرنے کا حکم دیتے ہوے آئندہ سماعت پر سی ڈی اے سے پیش رفت رپورٹ طلب کر لی ، چیف جسٹس نے کہا کہ غیرقانونی تعمیرات پرجرمانہ یافیس وصول کی جائے ڈیم کی زمین پرشادی گھریامارکیزنہیں بن سکتے ۔منگل کے روز چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بنی گالا غیرقانونی تعمیرات سے اور روال ڈیم کے ارد گرد سرکاری اراضی کی لیز سے متعلق کیس کی سماعت کی ، سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری نے بتایا کہ راول ڈیم کے قریب تفریحی پارک اوراسپورٹس کورٹس بنانے کا فیصلہ کیا تھا،چیف جسٹس نے کہا کہ اسپورٹس سرگرمیاں کے علاوہ سرکاری زمین کی لیزمنسوخ کرینگے،چیف جسٹس نے سابقہ اورموجودہ چیئرمین سی ڈی اے کوموقعے پرجاکرجائزہ لینیکی ہدایت کی ، چیف جسٹس نے بنی گالہ غیرقانونی تعمیرات کوریگولرائزکرنے کا حکم دیا تووزیزمملکت طارق فضل استثنی دیکرریگولرکرنے کی بات کردی جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ استثنیٰ نہیں غیرقانونی تعمیرات پرجرمانہ یافیس وصول کریں ڈیم کی زمین پرشادی گھریامارکیزنہیں بن سکتے جو لوگ لیز کی شرائط پوری نہیں کر رہے انکی لیز منسوخ کرینگے، جہاں اچھے کام ہوتے ہیں اسکی ستائش کرتے ہیں،موجودہ اور سابقہ چیئرمین موقعے پر جا کر لیز اراضی کا جائزہ لیں، چیئرمین سی ڈ ی اے نے عدالت کو بتایا کہ ایک سرکاری زمین کی لیز منسوخ کر کے قبضہ واپس حاصل کر لیا ہے، کچھ لوگوں نے سرکاری زمین کو آگے لیز آوٹ کیا ہوا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ کسی کے ساتھ بے انصافی نہیں کرنی، قانون کے مطابق جائزہ لیکر ایکشن لیں، چیف جسٹس نے کہا کہ جائیداد کورکھنے اور تعمیرات بنیادی حق ہے۔

(جاری ہے)

بنیادی حق کے ساتھ قانون کی شرط بھی ہوسکتی ہے دوران سماعت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کے لوگوں کے تمام مسائل حل کریں گے روال ڈیم میں سیوریج کا پانی نہیں جائے گا ،عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو سیورج اور دیگر مسائل کو متعلقہ حکام سے ملکر دو ماہ میں حل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت تیرہ مارچ تک ملتوی کردی۔