آئی جی کا ناقص کارکردگی پر ڈی پی اواوکاڑہ ، ڈی جی خان اور رحیم یار خان پر اظہار برہمی، ایک ماہ کے اندر کارکردگی بہتر کرنے کی ہدایت

منگل 6 مارچ 2018 21:20

آئی جی کا ناقص کارکردگی پر ڈی پی اواوکاڑہ ، ڈی جی خان اور رحیم یار خان ..
لاہور۔6 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2018ء)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کیلئے جاری خصوصی مہم کے دوران ناقص کارکردگی پر ڈی پی اواوکاڑہ ، ڈی جی خان اور رحیم یار خان پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے انہیں ایک ماہ کے اندر اپنی کارکردگی بہتر کرنے کی ہدایت کر دی، آئی جی نے کہا ہے کہ عوام کی جان ومال اور عزت و آبرو کے دشمن پیشہ ور مجرمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔

انہوں نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ قتل ، اغوا ء برائے تاوان ،ڈکیتی سمیت دیگرسنگین جرائم میں ملوث اشتہاری ملزمان کو قانون کی گرفت میں لانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں اور اس کی ہفتہ واررپورٹ باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس بھی بھیجی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی عبادت گاہوں ، تعلیمی اداروں بالخصوص مخلوط نظام تعلیم والے اداروں ، غیر ملکی شہریوں بالخصوص چینی باشندوں کی سیکیورٹی میں مزید اضافہ کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آرپی او ، ڈی پی اوز مذکورہ بالا مقامات اور افراد کی سیکیورٹی کیلئے اپنی نگرانی میں سیکیورٹی پلان تیار کروائیں ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس حراست میں تشدد ، ہلاکت یا ملزموں کا فرار کسی صورت قابل قبول نہیں اور ایسے واقعات کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف بلا امتیاز اور فوری محکمانہ اور قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے ۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ صوبے بھر میں لائوڈ اسپیکر ایکٹ پر عمل در آمد کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں اور آرپی اوز ، ڈی پی اوز اس حوالے سے سپیشل ٹیمیں تشکیل دے کر انہیں یہ ٹاسک دیں کہ لائوڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر ذمہ داروں کے خلاف فوری قانونی کاروائی کو یقینی بنائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹرل پولیس آفس میں ویڈیو لنک کانفرنس میں صوبے کے تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو ہدایات دیتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس میں ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی، امجد جاوید سلیمی، ایڈیشنل آئی جی ڈی اینڈ آئی، اعجاز حسین شاہ، ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس، محمد طاہر، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب، اظہر حمید کھوکھر، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ پنجاب، فیصل شاہکار، ایڈیشنل آئی جی ایلیٹ، شاہد حنیف، ایڈیشنل آئی جی لاجسٹکس اینڈپروکیورمنٹ، بی اے ناصر،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، رائے محمد طاہر، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز پنجاب، شہزادہ سلطان، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ ون، سید خرم علی شاہ اور ڈی آئی جی پی ایچ پی، غلام محمود ڈوگرسمیت دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

اجلاس میں تمام آر پی او اور ڈی پی اوز نے آئی جی پنجاب کو اپنے ریجنزاوراضلاع میںفرنٹ ڈیسک ، ماڈل پولیس اسٹیشنز، اشتہاری ملزمان کی گرفتاری اور دیگر سنگین جرائم کے حوالے سے بریفنگ پیش کی ، آئی جی پنجاب نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر میانوالی اور ملتان کے ڈی پی اواور سی پی او کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرنٹ ڈیسک پراجیکٹ کی افادیت کو برقرار رکھنے کیلئے پی آئی ٹی بی کے افسران کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا جائے اور تمام اضلاع میں ایک فوکل پرسن تعینات کیا جائے جو انفارمیشن ٹیکنالوجی سے شروع کئے گئے پراجیکٹس بالخصوص فرنٹ ڈیسک اور خدمت سنٹرز کی مانیٹرنگ اور بہترین کارکردگی پر نظر رکھے اور پی آئی ٹی بی سے رابطے میں رہے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام آر پی اوز اورڈی پی اوز کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ آئی ٹی پراجیکٹس کا وقتافوقتا جائزہ لیتے رہیں تاکہ ان پراجیکٹس کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنانے اور عملے کو ہر ممکن راہنمائی مہیا کی جاسکے۔ آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ 15مارچ تک تمام اضلاع میں اسلحہ سٹاک کی چیکنگ کا عمل مکمل کیا جائے اور جہاں کہیں کوئی ہتھیار غائب پایا گیا تو ذمہ داروں کے خلاف فی الفور کاروائی کرنے کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ سنٹرل پولیس آفس بھی ارسال کی جائے ۔

انہوں نے ہدایت کی وومن ڈے اور یوم پاکستان کی تقریبات کی فول پروف سیکیورٹی کیلئے تمام اضلاع میں سرچ ، سویپ اور انٹیلی جنس بیسڈ کومبنگ آپریشنزروزانہ کی بنیاد پر شروع کئے جائیں ، انہوں نے مزید کہا کہ منشیات فروشوں ، قحبہ خانوں اور غیر قانونی سرگرمیوں میں مصروف عناصر کی سرکوبی کیلئے کاروائیوں میں مزید تیزی لائی جائے جبکہ تعلیمی اداروں میں منشیات کے نقصانات کے بارے میں آگاہی کی فراہمی کے حوالے سے تعلیمی اداروں کی انتظامیہ اور سول سوسائٹی کے تعاون سے سیمینارز کا انعقاد بھی کیا جائے ۔

انہوں نے تاکید کی کہ تمام اضلا ع میں احتجاج ، دھرنے اور ریلیوں کے دوران عوام کی املاک کے حفاظت کیلئے اینٹی رائٹ فورس کے دستوں کو ضروری ساز و سامان کے ساتھ ہر وقت الرٹ رکھا جائے ۔