خدشہ ہے کہ 2018ء کا سال عدلیہ پرریفرنڈم ثابت نہ ہو،فرحت اللہ بابر

بابا رحمتےکہتے ہیں کہ آئین وہ ہےجومیں کہتاہوں،افسوس ہوتا ہےجب معزز جج قوانین کی بجائےشعرسناتے ہیں،فیض آباد دھرنےمیں جمہوری جماعت کوسرنگوں کرایا گیا،افسوس کہ میری جماعت نےبھی پارلیمان کی آزادی پرسمجھوتہ کیا۔سینیٹ اجلاس میں اظہارخیال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 6 مارچ 2018 16:57

خدشہ ہے کہ 2018ء کا سال عدلیہ پرریفرنڈم ثابت نہ ہو،فرحت اللہ بابر
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 مارچ 2018ء) : پیپلزپارٹی کے سینیٹرفرحت اللہ بابر نے خبردار کیا ہے کہ خدشہ ہے کہ 2018ء کاسال عدلیہ پرریفرنڈم ثابت نہ ہو،بابا رحمتے کہتے ہیں کہ آئین وہ ہے جومیں کہتاہوں،افسوس ہوتا ہے جب معزز جج قوانین کی بجائے شعر سناتے ہیں،فیض آباد دھرنے میں جمہوری جماعت کوسرنگوں کرایا گیا،افسوس کہ میری جماعت نے بھی پارلیمان کی آزادی پر سمجھوتہ کیا۔

انہوں نے آج سینیٹ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ بابا رحمتے کہتے ہیں کہ آئین وہ ہے جومیں کہتاہوں۔خدشہ ہے کہ 2018ء عدلیہ پرریفرنڈم ثابت نہ ہو۔

(جاری ہے)

افسوس ہوتا ہے جب معزز جج قوانین کی بجائے شعر سناتے ہیں۔انہوں نے خبردار کیاکہ وہ راستہ اختیار نہ کریں کہ انتخابات کاسال ججوں کاریفرنڈم کردے۔فرحت اللہ بابر نے مزید کہاکہ ڈی فیکٹو اسٹیٹ کواحتساب کے دائرے میں لاتے لاتے پارلیمان کوسمجھوتہ کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنے میں جمہوری جماعت کوسرنگوں کرایا گیا،افسوس کہ میری جماعت نے بھی پارلیمان کی آزادی پر سمجھوتہ کیا۔انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم پرقدغن لگائی جارہی ہے۔اس دن سے ڈروجب چھوٹے صوبے برابری کے حقوق مانگیں گے۔فرحت اللہ بابر نے کہاکہ دہشتگردی کیخلاف تمام اداروں کومخلص ہوکرکام کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :