افغانستان اور پاکستان کے درمیان شمالی وزیرستان میں غلام خان سرحد کو کل سے تجرباتی بنیاد پر کھولنے کا فیصلہ پھر ملتوی

پاکستانی حکام نے سرحد کھولنے سے متعلق افغان حکومتی اہلکاروں اور تاجروں کو بھی آگاہ کیا تھا ،ْشناخت کا ایک نظام بھی بنایا گیا تھا

منگل 6 مارچ 2018 14:33

افغانستان اور پاکستان کے درمیان شمالی وزیرستان میں غلام خان سرحد کو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مارچ2018ء) افغانستان اور پاکستان کے درمیان شمالی وزیرستان میں غلام خان سرحد جس کو کل بدھ سات مارچ سے تجرباتی بنیاد پر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اب دوبارہ ملتوی کر دیا گیا ۔ذرائع نے منگل کو ’’این این آئی ’’کو بتایا کہ جون 2014ء کو فوجی آپریشن کے بعد غلام خان سرحد پر بھی بند کر دی گئی تھی اور وہاں طور خم کی طرح آنے والے جانے والوں کیلئے شناخت کا ایک نظام بنایا گیا تھا جس کا تجرباتی بنیاد پر ایک ہفتے کیلئے سات مارچ سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن سر کاری ذرائع نے ’’این این آئی ‘‘کو بتایا کہ اعلیٰ سطح پر فیصلے کے بعد سرحد کھولنے کا فیصلہ ملتوی کر دیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نے سرحد کھولنے سے متعلق افغان حکومتی اہلکاروں اور تاجروں کو بھی آگاہ کیا تھا اس کیساتھ شمالی وزیرستان کے ان تاجروں کو بھی اطلاع دی گئی تھی جو سرحد بند ہونے سے پہلے کاروبار کیا کرتے تھے ۔

(جاری ہے)

غلام خان بارڈر تجارت اور آمدورفت کیلئے طور خم اور چمن کے بعد تیسرا بڑا کراسنگ پوائنٹ ہے لیکن یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ سرحد کھلنے کے بعد کراچی بندر گاہ سے افغان مال لانے والے ٹرکوں کیلئے یہ راستہ طور خم سے کم فاصلے کا ہوگا اور زیادہ آمدورفت اسی راستے سے ممکن ہوگی ۔

گزشتہ ماہ اسلام آباد سے شمالی وزیرستان لے جانے والے صحافیوں کو بتایا گیا تھا کہ غلام خان بارڈر پر طور خم کی طرح آمدورفت کیلئے شناخت کا نظام بنایا جارہاہے اور سرحد پر کسٹم اور نادرا کے ڈیسک ہونگے ۔یاد رہے کہ اکتوبر 2017ء میں حکام میں صحافیوں کو سرحد کھولنے کیلئے 15دسمبر کی تاریخ دی تھی اور بعد میں مارچ میں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اب غیر معینہ مدت کیلئے بارڈ کھولنے کا فیصلہ پھر ملتوی کر دیا گیا ۔