سپریم کورٹ کا ای او بی آئی کے فنڈز بیت المال اورزلزلہ و سیلاب زدگان کو دینے پر برہمی کا اظہار،آئندہ سماعت تک ڈیڑھ ارب روپے واپس کرنے کی ہدایت،

مہنگے داموںخریدی گئی جائیدادیں واپس کرکے ریٹائرملازمین کی پنشن ان کے اکائونٹس میں بھیجی جائے،سپریم کورٹ

پیر 5 مارچ 2018 22:45

سپریم کورٹ کا ای او بی آئی کے فنڈز بیت المال اورزلزلہ و سیلاب زدگان ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے ای او بی آئی کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں ای او بی آئی کے فنڈز بیت المال اورزلزلہ و سیلاب زدگان کو دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فنڈز واپس کرنے کی ہدایت کی ہے اور کیس کی مزید سماعت 15 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ای او بی آئی کی جانب سے مہنگے داموںخریدی گئی جائیدادیں واپس کرکے ریٹائرملازمین کی پنشن ان کے اکائونٹس میں بھیجی جائے اورمتعلقہ بینکوں کے خراب اے ٹی ایمز کی خرابی دور کرکے آئندہ سماعت پر پیش رفت کی رپورٹ پیش کی جائے ، پیرکو جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔

اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ای او بی آئی کے اکائونٹس سے ڈیڑھ ارب روپے نکالے گئے تھے، بتایا جائے کہ یہ رقم اب تک ای او بی آئی کو واپس کیوں نہیں کی گئی، کیا بزرگ پنشنرز لاوارث لوگ ہیں ، ان کی5250 روپے پنشن ہے کیا اتنی رقم میں کسی کا گزارا ہو سکتا ہے، لیکن کسی کو ان کی پرواہ نہیں، عدالت کوبتایا جائے کہ ای او بی آئی نے سیلاب فنڈ کوکس طرح پچاس کروڑ روپے جاری کئے ہیں ،یہ بزرگ پنشنرز کا پیسہ ہے کسی اور کو کیوں دیا گیا ہے، کیا پنشنرز کنٹرول لائن سے اٴْس پار کے لوگ ہیں، کیوں نہ اس کیس کو تحقیقات کیلئے نیب کو بھجوا دیا جائے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دورا ن جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل کرانا وفاق کا کام ہے اورحکومت کو ہر صورت میں پیسہ واپس کرنا ہوگا، ،ہمارے ساتھ کھیل نہ کھیلا جائے ،بار بار کہہ رہا ہوں کہ توہین عدالت کی نوبت نہیں آناچاہیے ، بزرگ پنشنرز کیساتھ زیادتی برداشت نہیں کرینگے، بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت تک ای او بی آئی کو ڈیڑھ ارب روپے کی رقم واپس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :