الیکشن ایکٹ میں شامل ختم نبوت سے متعلق کیس کی سماعت،

اسلا م آباد ہائی کورٹ نے سینیٹ کے تین اجلاسوں کی کارروائی طلب کر لی

پیر 5 مارچ 2018 22:32

الیکشن ایکٹ میں شامل ختم نبوت سے متعلق کیس کی سماعت،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ایکٹ میں شامل ختم نبوت سے متعلق کیس پر سینیٹ کے تین اجلاسوں کی کارروائی طلب کر تے ہوئے سماعت (آج )منگل تک ملتوی کر دی ہے ۔پیر کو عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کی۔عدالت نے کیس کا فیصلہ ہونے تک الیکشن ایکٹ 2017 میں شامل ختم نبوت سے متعلق تمام شقوں پر حکم امتناع برقرار رکھنے کا حکم دیا ۔

سماعت کے موقع پر وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی عدالت میں پیش،درخواست گزار کی جانب سے حافظ عرفات اور کاشفہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت نے سینیٹ کے تین اجلاسوں کی کارروائی طلب کر تے ہوئے سیکرٹری سینیٹ کو نوٹس جاری کر دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری سینیٹ سربمہر رپورٹ عدالت میں پیش کر یں ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی نے موقف اختیار کیا کہ آرٹیکل 69 کے تحت پارلیمنٹ کی کسی کارروائی پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا۔

فاضل جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے صرف پارلیمنٹ کی کارروائی کو دیکھنا ہے۔ سماعت کے دوران ڈاکٹر اسلم خاکی ایڈووکیٹ نے عدالتی معاونت کرتے ہوئے اپنے دلائل میں کہا کہ عوامی مفاد میں حاکم وقت کوئی بھی اقدام اٹھا سکتا ہے، عدالتی معاون وکیل نے حضرت عمررضی اللہ عنہ کے بطور ہیڈ آف سٹیٹ اقدامات کے حوالے پیش کئے۔اسلم خاکی نے کہا کہ ریاست کا اختیار ہے کہ وہ دوہرے مفادات لینے والوں کو روکنے کی قانون سازی کرے،اقلیتوں کا مسلمانوں کی نشستوں پرآنے سے اگر استحقاق مجروح ہورہا ہو تو مسئلہ ہے اگر نہیں ہورہا ہو تو کوئی ایشو نہیںہے ۔

فاضل جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ ریاست اور آئین سے وفاداری پہلے ہے بنیادی حقوق بعد میں آتے ہیں۔ڈاکٹر اسلم خاکی نے کہا کہ عدالت نادرا کو مذہب تبدیلی کا خانہ بحال کرنے کی ہدایت کرے ۔عدالت نے ڈاکٹر اسلم خاکی کو دلائل تحریر طور پر بھی جمع کرانے کی ہدایت کر تے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :