معاشرے میں عدم برداشت کے خاتمے کے لئے اساتذہ کرام کا اہم کردار ہے‘جو قومیں اساتذہ کو احترام دیتی ہیں وہ حقیقی معنوں میں ترقی کرتی ہیں‘ہر بات پر سیاست ختم ہونی چاہیے ‘

وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے تعلیم کے شعبے میں انقلابی اصلاحات متعارف کرائی ہیں ‘ پنجاب میں صحت اور تعلیم سمیت عوامی خدمت کے منصوبوں کی باقی بھی تقلید کرسکتے ہیں ‘2018کے عام انتخابات میں یہ پاکستان کے عوام کا حق ہونا چاہیے کہ و ہ جسے چاہیں کارکردگی کی بنیاد پر کامیاب بنائیں ‘ آئندہ انتخابات میں24گھنٹے افراتفری پھیلانے اور عدم برداشت کو فروغ دینے والوں کو عوام مسترد کرینگے ‘اردو کی طرف رجحان پیدا کر نے کیلئے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں‘ اپنی زبان سے قربت ہماری ثقافت اور اقدار کو مضبوط کرتی ہے وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا قائداعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ میں ٹیچر ٹریننگ کورس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 5 مارچ 2018 22:05

معاشرے میں عدم برداشت کے خاتمے کے لئے اساتذہ کرام کا اہم کردار ہے‘جو ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2018ء) وزیر مملکت اطلاعات‘نشریات‘قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ معاشرے میں عدم برداشت کے خاتمے کے لئے اساتذہ کرام کا اہم کردار ہے‘جو قومیں اساتذہ کو احترام دیتی ہیں وہ حقیقی معنوں میں ترقی کرتی ہیں‘ہر بات پر سیاست ختم ہونی چاہئے، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے تعلیم کے شعبے میں انقلابی اصلاحات متعارف کرائی ہیں، پنجاب میں صحت اور تعلیم سمیت عوامی خدمت کے منصوبوں کی باقی بھی تقلید کرسکتے ہیں ‘2018کے عام انتخابات میں یہ پاکستان کے عوام کا حق ہونا چاہئے کہ و ہ جسے چاہیں کارکردگی کی بنیاد پر کامیاب بنائیں، آئندہ انتخابات میں24گھنٹے افراتفری پھیلانے اور عدم برداشت کو فروغ دینے والوں کو عوام مسترد کرینگے ‘اردو کی طرف رجحان پیدا کر نے کیلئے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں‘اپنی زبان سے قربت ہماری ثقافت اور اقدار کو مضبوط کرتی ہے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو قائداعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ میں ارلی ایجوکیشن کے سلسلے میں ٹیچر ٹریننگ کورس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت کے اس ادارے میں تمام بنیادی سہولیات ہونی چاہیں ‘اس حوالے سے جلد وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف سے ملاقات کروں گی ۔وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبے میں تعلیم اور صحت سمیت ہر شعبے کی اپ گریڈیشن ‘کوالٹی ایجوکیشن کے لئے ایجوکیٹرز کی بھرتی ‘اساتذہ کی عالمی معیار کی تربیت ‘تعلیمی اداروںمیں جدید کمپیوٹر اور سائنس لیبارٹریوں کا قیام‘دسویں جماعت تک کے نصاب کو مکمل ڈیجیٹلائز کرنے ‘تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کی کارکردگی جاننے کے لئے ایس ایم ایس سروس کے اجراء اورطلباء و طالبات کی مانیٹرنگ جیسے انقلابی پروگرامات متعار ف کرائے ہیں جن کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں ۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے اسلام آباد کے 422تعلیمی اداروں بشمول اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن کے لئے وزیراعظم تعلیمی اصلاحاتی پروگرام (پی ای آر پی )کا آغاز کیا تھا ۔40سے 45سال بعد پہلی مرتبہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں پر توجہ دی گئی اس حوالے سے مریم نواز کی زیر قیادت ایک کمیٹی بنائی گئی جس میں میں بھی بطور ممبرہوں ۔

پہلی مرتبہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کے ڈھانچے کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں کو جدید ترین بسوں کی فراہمی ‘ ‘جدید کمپیوٹر اور سائنس لیبارٹریاں قائم کی جارہی ہیں‘پہلے مرحلے میں 200تعلیمی اداروں کے انفراسٹرکچر کو بہتر اور سہولیات فراہم کر دی ہیں دوسرے مرحلے میں 222تعلیمی اداروں کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جارہا ہے ۔

تعلیمی اداروں میں پہلی مرتبہ والدین اور اساتذہ کے درمیان ایس ایم ایس کے ذریعے رابطہ شروع کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی نظامت تعلیمات نے عالمی معیار کے اساتذہ تربیتی کورسز کا نصاب تیار کیا ہے ‘میری تجویز ہے کہ وہ نصاب اس تربیتی ادارے میں بھی شروع کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی فرد کی شخصیت میں سب سے اہم کردار اساتذہ کا ہوتا ہے جبکہ معاشرتی سرگرمیوں میں بھی اساتذہ کا کردار کلیدی ہوتاہے۔

معاشرے میں اساتذہ کی عزت میں کمی سے اقدار تبدیل ہوجاتی ہیں‘خوشی ہے ٹریننگ کورس میں زیادہ تعداد خواتین اساتذہ کی ہے۔بچوں کی تربیت میں خواتین کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بچوں کی تربیت میں اسکی ماں کے بعد ٹیچر کا کردار اہم ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیچر ٹریننگ پروگرام سے ایک لاکھ ٹیچرز مستفید ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی طرح دوسرے صوبوں کو بھی تعلیمی اصلاحات نافذ کر کے تعلیمی انقلاب لانا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کی حکومتیں قائم ہیں ‘ہر صوبائی حکومت کو چاہیئے کہ وہ اپنا مثبت کردار ادا کرے۔ قائداعظم اکیڈمی فار ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ کی پرنسپل عابدہ شاہین نے ادارے کے امور اور نبیلہ خورشید نے ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن تربتی پروگرام سے متعلق آگاہ کیا ۔