لاہور ، پاکستان ریلویز نے کراچی سے ایک ہی روز میں سترہ مال بردار گاڑیاں چلاکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیاہے،خواجہ سعد رفیق

ریلوے کی انتظامیہ اور کارکنوں کی شبانہ روز محنت نے ریلوے کی بحالی کا کارنامہ کرکے دکھا دیاہے اور اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ترقی اور جدت کے اس سفر کو آنے والے ادوار میں بھی جاری رکھا جائے ، وزیر ریلویز

پیر 5 مارچ 2018 21:12

لاہور ، پاکستان ریلویز نے کراچی سے ایک ہی روز میں سترہ مال بردار گاڑیاں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مارچ2018ء) وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ پاکستان ریلویز نے کراچی سے ایک ہی روز میں سترہ مال بردار گاڑیاں چلاکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیاہے۔ گذشتہ روز وفاقی سیکرٹری ریلویز مسز پروین آغا ، چیف ایگزیکٹوآفیسر پاکستان ریلویز محمدجاوید انور ، مشیر وزارت ریلویز انجم پرویز ، ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک عبدالحمید رازی اور دیگر افسران کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے کی انتظامیہ اور کارکنوں کی شبانہ روز محنت نے ریلوے کی بحالی کا کارنامہ کرکے دکھا دیاہے اور اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ترقی اور جدت کے اس سفر کو آنے والے ادوار میں بھی جاری رکھا جائے۔

وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مستقبل میں قومی ادارے پاکستان ریلوے کی آمدن کو استحکام دینے اور فریٹ سروسز میں مزید اضافے کے لیے پاکستان ریلویز نے 820ہائی کپیسٹی ویگنز خریدنے کا بھی فیصلہ کیاہے جس کے لیے انٹرنیشنل ٹینڈر جاری کردیا گیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 200ویگنیں بنی بنائی خریدی جائیں گی جبکہ 620کو پاکستان ریلویز مینوفیکچر کرے گا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ریلوے پہلے ہی 55جدید امریکی کمپیوٹرائزڈ انجن اپنے فلیٹ میں شامل کرچکاہے جو پہلے سے موجود انجنوں سے دوگنی طاقت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے ورکشاپوں میں دن رات کام بھی قابل ِ تعریف ہے کہ موجودہ انتظامیہ کے آنے سے پہلے ریلوے ورکشاپوں کے بجلی کے کنکشن کٹ چکے تھے اور کارکن اپنی تنخواہوں کے لیے بھی احتجاج کرنے اور سٹرکیں بند کرنے پر مجبور تھے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ریلوے اسی برس پچاس ارب روپے کمائے گا اور گذشتہ چار برسوں کے دوران ہربرس ٹارگٹ سے بھی زیادہ اور ریکارڈ ریونیو کے حصول نے پاکستان ریلوے کی نجکاری اور نیلامی کا خطرہ دور کردیا ہے اور ریلوے کے ملازمین کو چھانٹی یا بے روزگاری کا کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج سے چار برس پہلے کراچی سے سالانہ 200کے قریب مال بردار گاڑیاں روانہ ہورہی تھیں اور اب ہم اس کو چار ہزار سالانہ تک پہنچانے میں کامیاب ہورہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ فریٹ سیکٹر میں کامیابی کا ہی نتیجہ ہے کہ جہاں ہم قومی معیشیت کی ترقی میں اپنا بھرپورکردار ادا کررہے ہیں وہاںاپنے مسافروں کے لے ٹرینوں کی اپ گریڈیشن ، انفراسٹرکچر کی بحالی ، ریلوے اسٹیشنوں کی تعمیر اور ملک بھر میں بندہونے والی ٹرینوں کا بھی اجراء کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کی ترقی پر انتظامیہ اور کارکنوں کے ساتھ پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔