Live Updates

سینیٹ کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ کے نام کو باہر نکالا گیا لیکن جس سیاسی جماعت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی ذات، اس کا فضل و کرم اور عوام کی طاقت ہو وہ جس الیکشن میں بھی حصہ لے گی اس میں محمد نواز شریف کی جیت ہوگی,

محمد نواز شریف جہاں بھی جاتے ہیں عوام کا سمندرامڈ آتا ہے کیونکہ انہوں نے عوام کی خدمت کی ہے ، دو سال گذر جانے کے باوجود محمدنواز شریف پرایک روپے کی کرپشن کا ثبوت نہیں مل سکا، جے آئی ٹی کے صندوقوں سے بھی کچھ نہیں نکلا ،عمران خان جنہوں نے اپنے جعلی این او سی کا جواب دینا ہے وہ لاڈلا کل اپنے ہی اراکین اسمبلی پر بکنے کا الزام لگا رہا تھا، تحریک انصاف کا لیڈر اپنے اراکین کو بکاو مال کہہ رہا ہے، جو شخص پارلیمنٹ پر لعنت بھیجے وہ پارلیمنٹیریئنز کو کیا سمجھے گا، آئندہ انتخابات میں ایمپائر کی انگلی نہیں عوام کے انگوٹھے فیصلے کریں گے، کیوں نکالا کا ایک ہی جواب ہے اور نکالو مجھے،پاکستانی عوام کے لئے ایک تاریخی دن ہے کہ سینیٹ کے انتخابات وقت پر ہو رہے ہیں اور انشااللہ 2018ء کے انتخابات جب وقت پر ہوں گے تو پاکستان تسلسل کے ساتھ جمہوریت کے دس سال مکمل کرے گا، عمران کا دہرا معیار اور سیاسی منافقت ایک بار پھر قوم کے سامنے عیاں ہو گئی ،پوری دنیا سے جمہوریت کی مثالیں دینے والا خود اپنے ملک کی جمہوریت کے احترام میں پارلیمان میں ووٹ ڈالنے نہیں آیا،جس شخص کو ووٹ کے تقدس اور پارلیمان کا احترام نہیں وہ اسی ووٹ اور پارلیمان کے ذریعے وزیراعظم بننے کا خواہشمند ہے ، خود ووٹ نہ ڈال کر اپنے ووٹ کی توہین کرنے والا اپنے پارٹی اراکین کو کس منہ سے سینیٹ کے انتخابات لڑواتا ہے، اپنے منافقانہ رویے سے وہ عوام اور ووٹروں کو کیا پیغام دے رہا ہے وزیرمملکت اطلاعات ،نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب کی میڈیا سے گفتگو و بیان

ہفتہ 3 مارچ 2018 23:03

سینیٹ کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ کے نام کو باہر نکالا گیا لیکن ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مارچ2018ء) وزیرمملکت اطلاعات ،نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ کے نام کو باہر نکالا گیا لیکن جس سیاسی جماعت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی ذات، اس کا فضل و کرم اور عوام کی طاقت ہو وہ جس الیکشن میں بھی حصہ لے گی اس میں محمد نواز شریف کی جیت ہوگی۔

محمد نواز شریف جہاں بھی جاتے ہیں عوام کا سمندرامڈ آتا ہے کیونکہ انہوں نے عوام کی خدمت کی ہے ، دو سال گذر جانے کے باوجود محمدنواز شریف پرایک روپے کی کرپشن کا ثبوت نہیں مل سکا، جے آئی ٹی کے صندوقوں سے بھی کچھ نہیں نکلا ،عمران خان جنہوں نے اپنے جعلی این او سی کا جواب دینا ہے وہ لاڈلا کل اپنے ہی اراکین اسمبلی پر بکنے کا الزام لگا رہا تھا، تحریک انصاف کا لیڈر اپنے اراکین کو بکاو مال کہہ رہا ہے، جو شخص پارلیمنٹ پر لعنت بھیجے وہ پارلیمنٹیریئنز کو کیا سمجھے گا، آئندہ انتخابات میں ایمپائر کی انگلی نہیں عوام کے انگوٹھے فیصلے کریں گے، کیوں نکالا کا ایک ہی جواب ہے اور نکالو مجھے،پاکستانی عوام کے لئے ایک تاریخی دن ہے کہ سینیٹ کے انتخابات وقت پر ہو رہے ہیں اور انشااللہ 2018ء کے انتخابات جب وقت پر ہوں گے تو پاکستان تسلسل کے ساتھ جمہوریت کے دس سال مکمل کرے گا، عمران کا دہرا معیار اور سیاسی منافقت ایک بار پھر قوم کے سامنے عیاں ہو گئی ،پوری دنیا سے جمہوریت کی مثالیں دینے والا خود اپنے ملک کی جمہوریت کے احترام میں پارلیمان میں ووٹ ڈالنے نہیں آیا،جس شخص کو ووٹ کے تقدس اور پارلیمان کا احترام نہیں وہ اسی ووٹ اور پارلیمان کے ذریعے وزیراعظم بننے کا خواہشمند ہے ، خود ووٹ نہ ڈال کر اپنے ووٹ کی توہین کرنے والا اپنے پارٹی اراکین کو کس منہ سے سینیٹ کے انتخابات لڑواتا ہے، اپنے منافقانہ رویے سے وہ عوام اور ووٹروں کو کیا پیغام دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتے کے روز پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کل عمران خان نے خیبرپختونخوا میں اجلاس کیا جس میں پتہ لگائیں کہ کتنے پی ٹی آئی کے ممبرز موجود نہیں تھے،انہوں نے پہلے پارلیمنٹ پر لعنت بھیجی پھر اپنے ارکان کو بکائو مال کہتے ہیں،عمران خان اپنے ہی اراکین پر بکنے کا الزام لگا رہے ہیں، تحریک انصاف کے ارکان کو اپنے قائد کے الزامات کا جواب دینا ہو گا،انشاء اللہ آج کے الیکشن میں بھی جو رزلٹ آئے گا اس میں بھی محمد نواز شریف صاحب جیتیں گے،اقامے کی بنیاد پرکسی منتخب وزیراعظم کو نکال دینا یہ کسی ملک کی تاریخ میں آج تک نہیں ہوا،جے آئی ٹی کے صندوق جو ثبوتوں سے بھرے تھے ان میں سے کچھ برآمد نہیں ہوا،جتنے فیصلے آرہے ہیں ان تمام کی ایک بنیاد ہے کہ محمد نواز شریف نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ کیوںنہیں لی،انہیں وزیراعظم کی کرسی سے ہٹا دیا، صدارت سے ہٹا دیا اس کے باوجود آپ نے پرسوں لاہور میں دیکھا اورانشاء اللہ آج سینیٹ کے الیکشن میں دیکھیں گے اور2018ء کے الیکشن میں بھی دیکھیں گے اب جو الیکشن پاکستان میں ہوگا اس میں محمد نواز شریف جیتیں گے ۔

وزیرمملکت نے کہا کہ جو آج نواز شریف کے ساتھ کھڑا نہیں ہو گا وہ اپنا سیاسی کیریئر تباہ کرے گا اور اسے پاکستان کی سیاست میں کہیں جگہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جس نے نواز شریف کو مشکل وقت میں چھوڑ دیا اس کی سیاست ختم ہوگئی اور پاکستانی سیاست میں ان لوگوں کو نہ صرف شرمندگی اٹھانا پڑی بلکہ انہیں آج تک کوئی اچھے الفاظ میں یاد نہیں کرتا جبکہ مشکل حالات میں نواز شریف کا ساتھ دینے والے سرخرو ہوئے ،سینیٹ کے انتخابات وقت پر ہونا بڑی خوشخبری ہے،سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے افواہیں تھیں لیکن آج تمام افواہیں دم توڑ گئیں۔

مجھے کیوں نکالا کے بیانیے پر نواز شریف کی مقبولیت کم نہیں ہوئی بلکہ بڑھی ہے، کیوں نکالا کا ایک ہی جواب ہے اور نکالو مجھے،۔بعد ازاں انہوں نے قومی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ان لوگوں سے سوال کیا جائے جو نہ صرف جمہوریت کے بلکہ ملک کے دشمن ہیں جنہوں نے تاریخوں پر تاریخیں دیں اور کہا کہ سینیٹ کے انتخابات ملتوی ہوں گے، آج ان کے لئے شرمندگی کا دن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کے لئے ایک تاریخی دن ہے ، کہ سینیٹ کے انتخابات وقت پر ہو رہے ہیں اور انشااللہ 2018ء کے انتخابات جب وقت پر ہوں گے تو پاکستان تسلسل کے ساتھ جمہوریت کے دس سال مکمل کرے گا اور لوگوں کو بھی پتہ چلے گا کہ جب جمہوری دور آتا ہے تو ان کی خدمت کتنی ہوتی ہے، اس کے برعکس جب ایک آمر آتا ہے تو وہ نہ صرف آئین توڑتا ہے بلکہ عوام کی خدمت کا جو حق ہے وہ بھی ادا نہیںہو تا ۔

ایک سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے کہاکہ ایسا فیصلہ جس کے اندر پاکستا ن کی سب سے بڑی جماعت کو انتخابات کے عمل اور اس کے نام کو نکال دیا جائے یہ ڈر اور خوف کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ ،وہ چیزیں جو پاکستان کے انتخابات کے عمل سے اللہ کے فضل سے ختم ہو چکی تھیں ان کو دوبارہ ہوا دی گئی ہے لیکن پارلیمنٹیریئنز اب مچیور ہو چکے ہیں۔بعدازاں اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران صاحب آپ ایک طرف پارلیمان کی توہین کرتے ہیں اوردوسری جانب اسی پارلیمان کا حصہ بننے کے لیے انتخاب لڑتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خود ووٹ نہ ڈال کر اپنے ووٹ کی توہین کرنے والا اپنے پارٹی اراکین کو کس منہ سے سینیٹ کے انتخابات لڑواتا ہے، اپنے منافقانہ رویے سے وہ عوام اور ووٹروں کو کیا پیغام دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان پر لعنت بھیجنے والا اسی پارلیمان میں اپنے اراکین کو لانا چاہتا ہے،عمران صاحب آپ اپنے اراکین کو ووٹ دینا بھی اپنی توہین سمجھتے ہیں، جو انتہائی شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے لیے ووٹ نہ ڈالنا 2014 میں دھرنے سے پارلیمان گرانے کی سازش کی کڑی ہے،عمران صاحب! آج کے بعد امپائر کی انگلی کا نہیں،پاکستان کے عوام کے انگوٹھوں کے فیصلوں کا انتظار کریں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات