پنجاب سے جیت کا سہرا نو منتخب صدر شہبازشریف کو جاتا ہے، ایم پی ایز کا اُن کی لیڈرشپ پر اعتماد کا اظہار

muhammad ali محمد علی ہفتہ 3 مارچ 2018 21:58

پنجاب سے جیت کا سہرا نو منتخب صدر شہبازشریف کو جاتا ہے، ایم پی ایز کا ..
28فروری بروز بدھ لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت پنجاب پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ایوان وزیر اعلیٰ میں منعقد ہوا، جس میں 310 ایم پی ایز سمیت سینٹ الیکشن کے لئے پنجاب کے 12 امیدوار وں نے بھی شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سینٹ انتخابات کے حوالے سے اہم امور و معامالات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور سینٹ الیکشن کے حوالے سے امیدوارں کے لئے جامع حکمت عملی بھی واضح کی گئی۔

جبکہ نو منتخب پارٹی صدر اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بذاتِ خود اجلاس میں شریک اراکین سے ملاقات کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی گذشتہ کار کردگی کا بھی جائزہ لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لودھراں کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کو کوش آئند قرار دینے کے ساتھ ساتھ آئندہ انتخابات میں کامیابی کے لئے بہت بڑا چیلنج بھی قرار دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ لودھرا ں میں جیت کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ خفیہ مخالفینوں نے اپنے وار کا طریقہ بدل لیا ہے اور پاکستان مسلم لیگ نون کو کمزور کرنے لئے نت نئے حربے آزما رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اجلاس کے دوران سرکاری اور نجی تمام میڈیا کوریج پر مکمل پابندی عائد تھی اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پارٹی اراکین سے بڑے کھلے الفاظ میں اس بات کا اعتراف کیا کہ انھیں علم ہے کہ الیکشن کے دوران بہت سے اراکین اپنے ذاتی مفادات کے لئے سیاسی وفاداریاں بدلنے لگ جاتے ہیں مگر اسکا انھیں خاطر کواہ فائدہ نہیں ہوتا۔

وقت گذر جانے کے معد، مخالفین ایسے اراکین کو ’’دودھ سے مکھی‘‘ کی طرح نکال باہر کرتے ہیں۔ لہذا اپنی پارٹی سے وفاداری کا ثبوت دیں اور دیگر پارٹیو ں میں شمولیت سے گریز کریں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سیاسی وفاداریاں بدلنے کے حوالے سے سب سے سبق آموز مثال سابق گورنر چودھری محمد سرور کی دی۔ جو انکے بہترین دوست تھے اور دوہری شہریت کی بدولت برطانوی ہائی کمشنر کا عہدہ سنبھالنے کے خواہشمند تھے۔

مگر برطانو ی وزیر اعظم جو پاکستا ن کے دورہ پر آئے ہوئے تھے جب بڑے میاں صاحب نے ان سے اس بات کا ذکر کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ برطانیہ میں چودھری محمد سرورکے کارناموں سے بخوبی واقف ہوں، آپکے ملک کا فیصلہ ہے، باقی جو آپ مناسب سمجھے۔ جب چودھری سرور کو برطانوی وزیر اعظم کے جواب کا علم ہوا تو انہوں نے ایسے نازیبا الفاظ استعمال کئے جسے میں بیان نہیں کر سکتا اور ساتھ ہی فارن ایڈوائزر کا عہدہ سنبھالنے کی خواہش ظاہر کی۔

اب بڑے میاں صاحب نواز شریف ، اپنے نام کی طرح ٹہھرے بڑے دل کے مالک، انہوں نے چودھری سرور کو گورنر کا منصب سونپ دیا، گورنر کا عہدہ بڑا ہوتا ہے تو چودھری سرور بڑے عہدے کے نشے میں مست ہوگئے اور وہ یوں گورنر پنجاب بنے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کے تمام شعبہ جات اور محکموں میں متعدد اصلاحات اور نمایاں ترقیاتی منصوبے متعارف کروائے گئے ہیں۔

متعلقہ حلقوں کے امیدوار عوا م دوست ان منصوبوں او ر اصلاحات کی تشہیر کریں ۔ کیونکہ عوام بھی بہتر کارکردگی کو سراہ رہے ہیں جس کی عملی مثال لودھراں کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ نون کی جیت ہے۔ کہاں ایک طرف سیاستدان کا امیر صاحبزادہ اور کہاں ایک معمولی سا متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والا مسلم لیگ نون کا امیدوا،، جس کی جیت نے یہ ثابت کیا کہ عوا م ان ترقیاتی منصوبوں سے خوش ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے پارٹی اراکین کو سیاسی وفاداریوں پر قائم رہنے کی ہدایت کی اور خبر دار کیا کہ اگر آخری وقت پر اپنے ذاتی مفادات کے لئے سیاسی جماعت بدل لی جائے تو حالت سابق گورنر چودھری محمد سرور جیسی ہو جاتی ہے یعنی کہ دھوبی کا کتا، نہ گھر کا اور نہ ہی گھاٹ کا رہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :