حکومت نے کچرا ڈالنے پر گرفتاری کے جو احکامات جاری کئے اس پر شہری اور ضلعی حکومتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، میئر کراچی وسیم اختر

شہریوں کی گرفتاری سے لوگوں میں مایوسی اور بد اعتمادی پھیلے گی، حکم نامے سے قبل شہر سے بیک لاگ ختم کرکے شہر کو صاف ستھرا کرنا چاہئے تھا

جمعہ 2 مارچ 2018 21:16

حکومت نے کچرا ڈالنے پر گرفتاری کے جو احکامات جاری کئے اس پر شہری اور ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مارچ2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے شہر میں کسی بھی مقام پر کچرا ڈالنے پر گرفتاری کے جو احکامات جاری کئے اس میں کے ایم سی یا ڈی ایم سیز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، اس طرح شہریوں کی گرفتاری سے لوگوں میں مایوسی اور بد اعتمادی پھیلے گی، اس حکم نامے سے قبل شہر سے بیک لاگ ختم کرکے شہر کو صاف ستھرا کرنا چاہئے تھا اس کے بعد یہ احکامات جاری کئے جاتے تو بہتر ہوتا، شہر میں جگہ جگہ کچرا ہے ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ شہر سے کچرا اٹھائے اور صفائی ستھرائی کی ذمہ داریوں کو پورا کرے، یہ بات انہوں نے جمعہ کی سہ پہر ضلع کورنگی کے دورے میں بلدیہ کورنگی کے تحت تیار کئے گئے کچرا اٹھانے کے خصوصی کنٹینرز کا معائنہ اور انہیں رسمی طور پر ڈی ایم سی کورنگی کے عملے کے حوالے کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر بلدیہ کورنگی کے چیئرمین سید نیئر رضا، وائس چیئرمین سید احمر علی، میونسپل کمشنر ضلع کورنگی اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ یہ کنٹینرز ضلع کورنگی کے مختلف علاقوں خاص طور پر آئی لینڈز ، اسپتالوں اور اسکول و کالج کی عمارتوں کے قریب رکھے جائیں گے تاکہ علاقے کے لوگ سڑکوں اور گلیوں میں کچرا پھینکنے کے بجائے ان کنٹینرز کو استعمال کریں اور کورنگی کے مختلف علاقوں میں صفائی ستھرائی کی صورتحال بہتر بنائی جاسکے، انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کی وجہ سے ضلع کورنگی میں خاصی بہتری آئی ہے اور ترقیاتی عمل تیز ہوا ہے، کراچی کا بنیادی مسئلہ طویل عرصے سے پڑے ہوئے کچرے کے ڈھیر اور سیوریج لائنوں سے ہونے والی لیکیج ہے جن کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھیلتی ہیں اور شہریوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بلدیہ کورنگی نے اس سلسلے میں پہل کرتے ہوئے اپنے طور پر جدید کچرا دان تیار کئے ہیں اور ان چھوٹے کنٹینرز کے بلدیہ کورنگی کے موجودہ سینی ٹیشن فلیٹ میں شامل ہونے سے کچرا اٹھانے کے کاموں میں مزید بہتری اور آسانی فراہم ہوگی، بعدازاں میئر کراچی وسیم اختر اچانک اللہ والا ٹائون کورنگی پہنچے جہاں انہوں نے طویل عرصے سے تعمیر کی منتظر 31-A اور 31-B روڈ کی تعمیر کے کاموں کا جائزہ لیا اور اطراف میں ہزاروں کی تعداد میں ہٹائی گئیں تجاوزات کا بھی دورہ کیا، میئر کراچی کی آمد پر علاقے کے مکین بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ 31-A اور 31-B سڑک کی ازسرنوتعمیر نے ان کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا کردیا ہے،میئر کراچی نے کہاکہ تجاوزات کے باعث سڑکوں کی کشادگی میں کمی آنا ایک سنگین مسئلہ ہے امید ہے کہ بڑی تعداد میں ہٹائی گئیں تجاوزات کے بعد تعمیر ہونے والی یہ سڑک کشادہ اور پائیدار ثابت ہوگی اور علاقے کے لوگوں کو اس سے سہولت حاصل ہوگی انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے مکانات اس پروجیکٹ کی زد میں آئے انہوں نے اپنے مکانات کی حدود سے تجاوز کیا تھا اور اس کی وجہ سے یہ دو رویہ سڑک اس قدر تنگ ہوگئی تھی کہ یہاں سے صرف موٹرسائیکل ہی گزرسکتی تھی تاہم اب اس سڑک کی ازسرنو تعمیر سے لوگوں کو آمدورفت میں خاصی سہولت ملے گی، انہوں نے کہا کہ شہر کے وسیع تر مفاد میں ترقیاتی کام انجام دیئے جا رہے ہیں جن کی بدولت جلد ہی شہر میں بہتری دکھائی دے گی۔

متعلقہ عنوان :