اسلام آباد ہائی کورٹ ، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے سزائے موت کے مجرم کی رحم کی اپیل مسترد کرنے پر نوٹس جاری

حکومت سے اہم آئینی مسئلہ پر وضاحت طلب

جمعہ 2 مارچ 2018 21:08

اسلام آباد ہائی کورٹ ، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے سزائے موت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مارچ2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے سزائے موت کے مجرم کی رحم کی اپیل مسترد کرنے پر نوٹس جاری کردئیے ہیں اور حکومت سے اہم آئینی مسئلہ پر وضاحت طلب کرلی گئی ہے۔ گلگت بلتستان کے شہری محمد اسحاق اور خان محمد نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی تھی جس میں حکومت پاکستان ، وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فوادحسن ، وزارت امور کشمیر ، جی بی کونسل ، حکومت گلگت بلتستان کو فریق بنایا گیا تھا۔

عدالت نے پٹیشنرز کے وکیل رائے محمد نواز کھرل کے دلائل سننے کے بعد فریقین کو نوٹسزجاری کئے ہیں۔ اپنے دلائل میں فاضل وکیل نے کہا کہ محمد اسحاق کو مقدمہ نمبر 97 (2010)کے تحت جی بی کی مقامی عدالت نے سزائے موت کی سزا دی تھی جبکہ اپیلٹ کورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا تاہم جی بی کی سپریم ایلیٹ کورٹ نے بعد میں ملزم کی سز ئے موت بحال کردی تھی ۔

(جاری ہے)

مجرم اسحاق نے وزیر اعظم پاکستان سے رحم کی اپیل کی تھی جو کہ مسترد کردی گئی ہے۔ فاضل وکیل ے کہا کہ وزیر اعظم جی بی کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے گلگت بلتستان کے شہریوں کے خلاف کوئی حکم پاس نہیں کرسکتے۔ عدالت علیہ میں وزیر اعظم کے ان احکامات بارے وضاحت طلب کی گئی ہے آیا کہ وزیر اعظم پاکستان جی بی کے شہریوں کی رحم کی اپیلیں مسترد یا منظور کرنے کا آئینی اختیار رکھتے ہیں یا نہیں کیونکہ شمالی علاقہ جات ایک خود مختار علاقہ ہے۔ عدالت عالیہ نے ابتدائی سماعت کے بعد حکومت پاکستان کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی ہے۔

متعلقہ عنوان :