جنگلی حیات 2018ء کا عالمی دن ہمیں فطرت کے تحفظ کیلئے عہد کی تجدید نو کا موقع فراہم کرتا ہے، سینیٹر مشاہد اللہ خان

جمعہ 2 مارچ 2018 20:40

جنگلی حیات 2018ء کا عالمی دن ہمیں فطرت کے تحفظ کیلئے عہد کی تجدید نو کا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مارچ2018ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد الله خان نے کہا ہے کہ جنگلی حیات 2018ء کا عالمی دن ہمیں فطرت کے تحفظ کیلئے عہد کی تجدید نو کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو جنگلی حیات بارے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ وائلڈ لائف ڈے 2018ء کا مرکزی موضوع ’’بگ کیٹس، شکار ہونے والے جانور خطرات کی زد میں‘‘ ہے اور بگ کیٹس میں برفانی چیتا، شیر، ببرشیر، عام چیتے، جیگولر، پوما اور چیتے شامل ہیں جو ایکو سسٹم کو صحت مند رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے اپنے پیغام میں کہا کہ برفانی چیتا اور عام چیتے پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد جموں و کشمیر میں بھی چیتے پائے جاتے ہیں جبکہ بلوچستان اور سندھ کے بلند و بالا علاقوں میں بھی چیتوں کی موجودگی کی اطلاعات ملی ہیں۔ برفانی چیتا خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں وکشمیراور شمالی پہاڑی علاقہ جات، ہندوکش پامیر، قراقرم اور ہمالیہ بھر میں بھی پایا جاتا ہے۔

دنیا بھر کے دیگر حصوں کی طرح بگ کیٹس کو آماجگاہوں سے محرومی، قدرتی شکار گاہوں میں کمی اور ہلاکتوں جیسے خطرات کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی، شعور آگاہی میں کمی اور ان جنگلی جانوروں کوکھال ودیگر جسمانی اعضاء کی تجارت جیسے خطرات کا سامنا ہے۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چیتوں اور بگ کیٹس کے تحفظ کیلئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ انسانی جنگلی حیات بارے تنازعات اور عام چیتوں اور برفانی چیتوں کے شکار اور ہلاکتوں سے پاکستان میں ان بگ کیٹس کو خطرات لاحق ہیں جبکہ بعض مرتبہ چیتوں کے انسانوں پر حملوں کی وجہ سے بھی صورتحال خراب ہوجاتی ہے تاہم چیتوں اور بگ کیٹس کی مختلف نسلوں کو جنگلی حیات کے قوانین کے تحت تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مارخور، اوڑیل، آئی بیکس اور بلیوشیپ کے ٹرافی ہنٹنگ پروگرام پر بڑی کامیابی سے عملدرآمد ہو رہا ہے اور حاصل ہونے والی آمدنی کا 80 فیصد مقامی آبادی کی سماجی و اقتصادی ترقی پر خرچ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگلی حیات کا عالمی دن ہم سب کو موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم ان جانوروں کی اہمیت کے بارے میں شعور اور آگاہی میں اضافہ کریں اور ان جنگلی جانوروں کے تحفظ کے عزم کی تجدید نو کریں۔