اردوزبان کے فروغ کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں ، گورنر سندھ

جمعہ 2 مارچ 2018 20:25

اردوزبان کے فروغ کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں ، گورنر ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مارچ2018ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ ہر مہذب قوم اپنی قومی زبان کا احترام اور اسے سرکاری حیثیت دیتی ہے، تعلیمی نصاب او ر سرکاری ریکارڈ بھی ان کی اپنی زبان میں شائع کیا جا تا ہے تاکہ لوگوں کو پڑھنے اور لکھنے میں آسانی ہو، حکومت قومی زبان اردو کے تحفظ ، فروغ اور اس کی تاریخ کو محفوظ بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات یقینی بنارہی ہے ، قدیم زبان ہونے کے ساتھ ساتھ اردو مختلف قومیتوں کی یکجہتی کی علامت بھی ہے، پاکستان کی قومی زبان اردو کو دفتری زبان قرار دینے کے بعد اس پر عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، سرکاری اجلاس میں بھی قومی زبان میں تقاریر کو اہمیت دی جا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میں انجمن ترقی اردو کے 7 رکنی وفدسے ملاقات کے دورا ن کیا جس نے انجمن ترقی اردو کی معتمد ( اعزازی) ڈاکٹر فاطمہ حسن کی سربراہی میں ان سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

وفد میں انجمن ترقی اردو کے صدر ذوالقرنین جمیل ، ریسرچ جرنل ایڈیٹر ڈاکٹر رئو ف پاریکھ ، مشیر علمی ادبی امور وخازن پروفیسر سحر انصاری، رکن ایگزیکٹیو کمیٹی واجد جواد،شاہ عبد اللطیف یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی صدر صوفیہ یوسف اورشاہ للطیف یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین ڈاکٹر یوسف خشک شامل تھے ۔

ملاقات میں اردو کی تاریخ ، فروغ ، تحفظ اور اس ضمن میں اٹھائے گئے حکومتی اقدامات سمیت اہمیت کے حامل دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد ریاست میں اردو کے باعث قومی زبان پر فوری اتفاق اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ پاکستان میں اردو بولنے، لکھنے اور اس کی ادائیگی خوبصورتی سے کرنے والوں کی تعداد نہ صرف زیادہ ہے بلکہ پاکستانی عوام اردو زبان سے محبت بھی رکھتی ہے، چونکہ اردو زبان مختلف زبان جن میں عربی، فارسی، ہندی، سنسکرت، ترکی، انگریزی اور دیگر زبان شامل ہیں، سے بنی ہے اس لئے اسے لشکری زبان بھی کہا جاتا ہے، یہ انتہائی سلیس زبان ہے جو با آسانی سمجھ میں آجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انجمن اردو قومی زبان کے فروغ کے لئے قابل تحسین اقدامات اٹھا رہی ہے، با الخصوص اردو ادب کی ترویج کے لئے ادارہ کی کارکردگی قابل تعریف ہے ، حکومت قومی زبان اردو کے فروغ کے لئے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اجلاس میں ، میں ہمیشہ اردو زبان میں تقریر کرنے کو ترجیح دیتا ہوں لیکن جہاں اکثریت دیگر کی ہو پھر بحالت مجبوری ان کی زبان میں بھی مجھے تقریر کرنی پڑتی ہے لیکن اب حکومت کے اراکین، سرکاری حکام ، صنعت کار ، تاجر اور دیگر رہنما بھی اردو زبان کو ترجیح دے رہے ہیں جو کہ خوش آئند ہے، سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ سرکاری اجلاس میں اردو زبان میں ہی بات کی جائے جس پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردو زبان کے فروغ کے لئے جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں میں اردو ادب پر مختلف پروگرامز ترتیب دیئے جائیں اس ضمن میں بیت بازی ، تقاریر اور ادب پر مقابلوں کے انعقاد سے اردو کے فروغ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ الفاظ کے درست استعمال ، ترتیب ، ادائیگی اور موقع کے حساب سے الفاظ منتخب کرنے سے اردو کو بہتر ، موئثر اور مربوط طریقہ سے فروغ دیا جا سکتا ہے۔

ملاقات میں معتمد (اعزازی) ڈاکٹر فاطمہ حسن نے گورنر سندھ کو انجمن اردو کی کارکردگی ، تقاریب ، اردو کے فروغ کے ضمن میں اٹھائے گئے اقدامات اور دو رجدید کے طریقہ کے استعمال سمیت دیگر امور سے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتاتے ہوئے کہا کہ انجمن ترقی اردو کا قیام 1903ء میں عمل میں لایا گیا ہے، انجمن میں تمام عہدیدار اعزازی طو ر پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مخیر حضرات کے تعاون سے فنڈز جمع کئے جار ہے ہیں اور ان فنڈ ز سے ابتداء میں انجمن کی جانب سے اردو گھر اور اردو باغ کے منصوبہ کی تعمیر جاری ہے ، اس منصوبہ کے لئے صدر مملکت ممنون حسین نے بھی ساڑھے تین کروڑ روپے کی گرانٹ دی ہے۔ گورنر سندھ نے اردو گھر اور اردو باغ کی تعمیر سے اردو کے فروغ میں نمایاں مدد ملے گی، انجمن کی جانب سے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ وہ جلد وہاںکا دورہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :