روس نے ناقابل تسخیر ہتھیار تیار کر لیے ہیں‘صدر ولادیمیر پیوٹن

روس ایسے ڈرون بھی تیار کر رہا ہے جنہیں آبدوز سے چھوڑا جا سکے گا‘آخری صدارتی خطاب

جمعہ 2 مارچ 2018 11:37

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مارچ2018ء) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس نے ایسے ناقابل تسخیر جوہری ہتھیار تیار کر لیے ہیں جو دنیا میں کہیں بھی مار کر سکتے ہیں۔صدر پیوٹن نے نئے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا دعوی اپنے چوتھے صدارتی انتخابات سے قبل کیا۔ نئے صدارتی انتخاب سے قبل صدر پیوٹن کا آخری صدارتی خطاب تھا۔

صدر پیوٹن چوتھی بار صدرمنتخب ہونے سے چند ہی روز دور ہیں۔روس کے سرکاری ٹی وی چینل پر صدر پیوٹن کی تقریر کے دوران ان دو ہتھیاروں کی ویڈیو چلائی جنھیں صدر پیوٹن نے بطور نئے ناقابل تسخیر ہتھیار بتایا۔انہوں نے کہا کہ روس ایسے ڈرون بھی تیار کر رہا ہے جنہیں آبدوز سے چھوڑا جا سکے گا۔ یہ ڈرون جوہری حملہ بھی کر سکیں گے۔انہوں نے کہ روس کے اس نئے ہتھیار کو یورپ اور ایشیا میں جال کی طرح بچھے ہوئے امریکی دفاعی نظام بھی نہیں روک سکتا ہے۔

(جاری ہے)

پیوٹن نے روسی پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے دو گھنٹے خطاب کیا۔ ہائپرسونک میزائل سسٹم آواز سے 20 گنا زیادہ تیزی سے پرواز کر سکتا ہے، جس کے باعث یہ فضائی اور میزائل دفاع کی کسی بھی قسم کے مقابلے میں ناقابل تسخیر ہے، جس کا کوئی ملک موازنہ نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ روس نے فضا سے مار کرنے والے نئے چھوٹے میزائل سسٹم ’کِنزال‘ کا تجرباتی استعمال بھی شروع کردیا ہے، جو آواز سے 10 گنا رفتار سے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ اس کے علاوہ روس نے بغیر انسانوں کے پانی میں چلنے والی ڈیوائسز بھی تیار کرلی ہیں، جو آبدوزوں اور ٹورپیڈوز کے مقابلے میں کئی گنا تیزی سے سفر کر کے نیوکلیئر وارہیڈز لا سکتی ہیں۔انہوں نے نئے کروز میزائل اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل’ ’سرمت‘‘ کے تجربات بھی دکھائے۔تجزیہ کاروں کے مطابق روسی صدر کا یہ بیان امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فوجی طاقت بڑھانے والے بیان کے جواب میں آیا ہے۔

امریکہ نے پچھلے مہینے جوہری طاقت کو بڑھانے اور چھوٹے ایٹمی ہتھیارتیار کرنے کی بات کی تھی۔امریکہ کے اس بیان کے بارے میں یہ کہا گیا تھا کہ یہ روس کو چیلنج کرنے کے لیے دیا گیا۔چین اور امریکہ بھی ایسے ہی میزائل تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو دنیا میں کہیں بھی مار کر سکیں۔پیوٹن نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے اپنی فوجی طاقت کو دنیا میں امن لانے کے لیے بڑھایا ہے۔حالانکہ پیوٹن نے کہا ہے کہ اگر کوئی روس کے خلاف جوہری ہتھیار نکالے گا تو روس دوگنی طاقت سے اس کا جواب دے گا۔

متعلقہ عنوان :