متاثرین تربیلا ڈیم کے حقوق، پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور دیگر مسائل کے حل کیلئے 15 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی

متاثرین ڈیم کی پوری نسل حقوق کی جنگ لڑتے دنیا سے رخصت ہو گئی ہے، متاثرین آج بھی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں تربیلا ڈیم کی رائلٹی سمیت الاٹمنٹ اور دیگر حقوق کیلئے متاثرین تربیلا ڈیم کا وکیل بن کر لڑوں گا‘ بابر نواز خان

جمعرات 1 مارچ 2018 23:20

ہری پور۔ یکم مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مارچ2018ء) رکن قومی اسمبلی بابر نواز خان کی رہائش گاہ کھلابٹ ٹائون شپ میں واپڈا کے اعلیٰ حکام، وزارت پانی و بجلی کے افسران، تربیلا ڈیم کے جنرل منیجر و دیگر افسران نے متاثرین تربیلا ڈیم کے حقوق، پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور دیگر مسائل کے حل کیلئے 15 رکنی کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کر دیا۔

متاثرین تربیلا ڈیم کی الاٹمنٹ کے حوالہ سے تمام دستاویزات طلب کر لی گئیں۔ متاثرین تربیلا ڈیم کے ساتھ اس وقت بہت بڑا ظلم اور زیادتی ہوئی، متاثرین تربیلا کی رائلٹی سمیت الاٹمنٹ اور دیگر حقوق کیلئے متاثرین تربیلا ڈیم کے وکیل بن کر جنگ لڑیں گے، ممبر وزارت پانی و بجلی کا متاثرین تربیلا ڈیم کی ایکشن کمیٹی کے جرگہ کے روبرو اعتراف کیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی بابر نواز خان اور رکن صوبائی اسمبلی گوہر نواز خان کی کاوشوں سے متاثرین تربیلا ڈیم کی الاٹمنٹ، رائلٹی اور دیگر سہولیات سمیت بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے ایکشن کمیٹی کا جرگہ منعقد ہوا جس میں محکمہ واٹر اینڈ پاور منسٹری کے افسران و حکام تربیلا ڈیم کے جنرل منیجر اور واپڈا کے حکام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی بابر نواز خان اور رکن صوبائی اسمبلی گوہر نواز خان نے کہا کہ اس وقت تربیلا ڈیم صرف اور صرف انتقام اور ذاتی انا کی خاطر بنایا گیا جبکہ تربیلا ڈیم اس وقت کے سروے کے مطابق تربیلا کے مقام پر بننے کے قابل نہیں تھا، اس وقت کے ظالم حکمرانوں نے ہمارے متاثرین تربیلا ڈیم کو بے یارو مددگار ایک ویرانے میں چھوڑ دیا۔

متاثرین تربیلا ڈیم کی ایک پوری نسل اپنے حقوق کی جنگ لڑتے لڑتے اس دنیا سے رخصت ہو چکی ہے مگر آج بھی ہمارے متاثرین الاٹمنٹ کی پرچیاں اٹھائے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، آج دن تک ہمارے لوگوں کو حقوق نہیں مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ کھلابٹ کو آباد کرتے وقت اس جگہ کو پانچ روپے کنال خرید کر ہمارے لوگوں پر 1100 روپے کے قریب فروخت کیا گیا، کھلابٹ کے صنعتی زون کو اس وقت کے حکمرانوں نے اپنے بیٹوں اور بھتیجوں کے نام الاٹ کروا کر خوب مال بنایا اور ٹیکس ادا کرنے کا وقت آیا تو انڈسٹری کو بند کر کے ہمارے لوگوں کو بے روزگار کر دیا گیا۔

اس موقع پر انہوں نے متاثرین تربیلا ڈیم کے ساتھ ہونے والی بے شمار زیادتیوں، ناانصافیوں اور ظالمانہ برتاؤ کی داستان بیان کی اور واپڈا حکام سے متاثرین تربیلا ڈیم کی رائلٹی الاٹمنٹ، اراضی قبرستان کی فراہمی، انڈسٹری اسٹیٹ کی بحالی، اعلیٰ معیار کے ٹیکنیکل کالج، میڈیکل کالج، چکہائی کے مقام پر پارک، گرائونڈ، واپڈا میں بھرتی کیلئے 30 فیصد کوٹہ سمیت دیگر بے شمار مسائل پیش کئے جس پر واپڈا کے اعلیٰ حکام نے تمام مسائل کے حل کیلئے متاثرین تربیلہ ڈیم پر مبنی 15 رکنی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا اور تمام وہ لوگ جن کو اراضی الاٹ نہیں ہوئی وہ اپنی اپنی پرچیاں اور دیگر دستاویزات جمع کروانے کا اعلان کیا۔

اس جرگہ کے انعقاد پر کھلابٹ کے عوام نے رکن قومی اسمبلی بابر نواز خان اور رکن صوبائی اسمبلی گوہر نواز خان کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس جرگہ کو امید کی پہلی کرن قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :