بلوچستان منفرد جغرافیائی محل وقوع، طویل ساحلی پٹی اور قیمتی قدرتی وسائل سے مالامال صوبہ ہے، ان وسائل کو صحیح معنوں میں بروئے کار لایا جائے تو بلوچستان سے غربت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے،

صوبے کی زراعت، معدنیات، ماہی گیری سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی پاکستان میں تعینات آسٹریلین ہائی کمشنر مس مارگریٹ ایڈمسن سے بات چیت

جمعرات 1 مارچ 2018 22:54

بلوچستان منفرد جغرافیائی محل وقوع، طویل ساحلی پٹی اور قیمتی قدرتی ..
کوئٹہ۔یکم مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مارچ2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان منفرد جغرافیائی محل وقوع، طویل ساحلی پٹی اور قیمتی قدرتی وسائل سے مالامال صوبہ ہے، ان وسائل کو صحیح معنوں میں بروئے کار لایا جائے تو بلوچستان سے غربت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ صوبے کی زراعت، معدنیات، ماہی گیری سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

حکومت کم وسائل کے باوجود صوبے میں تعلیم کے فروغ اور صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں تعینات آسٹریلین ہائی کمشنر مس مارگریٹ ایڈمسن سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کے روز ان سے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ملاقات میں پاکستان آسٹریلیا دوطرفہ تعلقات، زراعت، تعلیم، صحت کے شعبوں میںمعاونت کے علاوہ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آسٹریلین ہائی کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھاکر سرمایہ کار منافع بخش سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ بلوچستان میں زراعت اور مالداری کو ہمیشہ سے اہمیت حاصل رہی ہے تاہم گذشتہ کئی سالوں سے قحط سالی اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے ان شعبوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت محدود وسائل کے باوجود صوبے میں تعلیم کے فروغ، عوام کو صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی کے علاوہ تکنیکی سینٹروں کے قیام پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ سی پیک کے تحت منصوبوں میں زیادہ سے زیادہ مقامی لوگوں کو روزگارکے مواقع مل سکیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پچھلے چار سالوں میں صوبے کے امن وامان میں غیرمعمولی تبدیلی آئی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری سیکیورٹی فورسز اور عوام نیبے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ طویل سرحد ہونے کی وجہ سے دہشت گرد کاروائی کے بعد فرار ہوجاتے ہیں تاہم حکومت اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات اٹھارہی ہے تاکہ سرحد سے غیرقانونی آمدورفت کو روکا جاسکے جس سے امن کے قیام میں بھی خاطر خواہ بہتری آرہی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں امن کی بہتر صورتحال کی وجہ سے سرمایہ کار بلوچستان کا رخ کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں پانی کی قلت اور زراعت کی ترقی کے لئے حکومت مختلف علاقوں میں ڈیمز بنانے کے علاوہ زرعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھارہی ہے۔ ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آئندہ چند سالوں میں سی پیک کی کامیابی کے بعد بلوچستان پاکستان کا ترقی یافتہ صوبہ بن کر ابھرے گا اور یہاں سے غربت اور پسماندگی کا خاتمہ ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں حکومت کرنے کے لئے انتہائی کم وقت ملا ہے لیکن شروع دن سے کوشش جاری ہے کہ صوبے کے عوام کو تعلیم اور صحت کے حوالے سے درپیش مسائل حل ہوسکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ نئے منصوبے شروع کرنے کی بجائے جاری اسکیموں کو جلد مکمل کیا جائے تاکہ عوام ان سے فائدہ اٹھاسکیں جبکہ صوبے میں سرکاری اداروں میں بدعنوانی کی حوصلہ شکنی کے لئے مؤثر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نے حکومت کی جانب سے صوبہ کی ترقی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے صوبے میں زراعت اور مالداری کے علاوہ مختلف شعبوں میں صوبائی حکومت سے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :