پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن اور یونیسیف صوبہ پنجاب میں چار سینٹرز آف ایکسیلنس برائے زچگی اور ماں بچے کی صحت کے لئے قیام میں تعاون کریں گے ،ڈاکٹر محمد اجمل خاں

جمعرات 1 مارچ 2018 22:13

لاہور۔یکم مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مارچ2018ء) پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن اور یونیسیف صوبہ پنجاب میں چار سینٹرز آف ایکسیلنس برائے زچگی اور ماں بچے کی صحت کے لئے قیام میں تعاون کریں گے جہاں پر فراہمی صحت کے کم سے کم معیارات پر عملدرآمدکے ساتھ ساتھ طبی عملہ کو تربیت دی جائے گی۔اس مشترکہ عمل میں سینٹرآف ایکسیلنس کی مانیٹرنگ، علاج گاہوں میںیکساں معیارات پر عملدرآمد اورکارکردگی کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی۔

کمیشن اور یونیسیف کے درمیان اس اشتراک عمل کا فیصلہ جمعرات کے روز ہونے والے ایک اجلاس میں کیاگیا۔یونیسیف کے وفد کی سربراہی ہیلتھ سپیشلسٹ یونیسیف ہیڈ کوارٹرزڈاکٹر ٹیڈبابے نے کی جبکہ کمیشن کی چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خاں نے کی۔

(جاری ہے)

یونیسیف کا وفد ڈاکٹر سمیہ رضوان ، ڈاکٹرسوفانگ گیو اور ڈاکٹر نائلہ شاہد پر مشتمل تھا ۔ کمیشن کی سینئر مینجمینٹ میں ڈاکٹر مشتاق احمد سلہریا،ڈاکٹر محمد انور جنجوعہ اور ڈاکٹر قمر سلمان شامل تھے۔

ڈاکٹر ٹیڈ بابے نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کی اموات کی شرح کم کرنے میں بہت کامیابی حاصل کی ہے جس کی وجہ پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن جیسے اداروں کااہم کردار ہے۔ ڈاکٹر سمیہ نے کہا کہ کمیشن کا کردار ملک کے لئے فخرہے اور یونیسیف کمیشن کی ان کوششوں کا حصہ بننے کا خواہشمند ہے۔ ڈاکٹر مشتاق نے مختلف اقسام کی علاج گاہوںکے لئے تیارکئے گئے صحت کے کم سے کم معیارات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

ڈاکٹر محمد اجمل خاںکے خیال میں معیارات پر مستقل عملدرآمد ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ایک نظام وضع کیا جاناچاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معیارات پر عملدرآمد کے لئے استعدادکار بڑھانے کی بھی ضرورت ہے کیونکہ معیاری صحت کی فراہمی کا تسلسل نظام صحت کا ایک اہم جزو ہے۔ڈاکٹر اجمل نے مزید کہا کہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ایک غیر جانبدار اور خود مختار ادارہ ہے جس کے اہم فرائض میںفراہمی صحت کے کم سے کم معیارات کوبنانااوران پر عملدرآمد کرواناشامل ہے۔انہوں نے وفد کو بتایا کے کمیشن محکمہ صحت کوبھی انسپیکشنزکے بارے میں مطلع رکھتا ہے۔

متعلقہ عنوان :