مسلم لیگ فنکشنل کے ساتھ ملکر ایسا حل نکالیں گے جو سندھ کے مفاد میں ہوگا ، چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال

ابھی ہماری کوئی حتمی بات ؛نہیں ہوئی ہے کیونکہ سینٹ کے انتخابات میں 48گھنٹے باقی ہیں، کنگری ہائوس میں پیر پگارا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 1 مارچ 2018 21:18

مسلم لیگ فنکشنل کے ساتھ ملکر ایسا حل نکالیں گے جو سندھ کے مفاد میں ہوگا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہم مسلم لیگ فنکشنل کے ساتھ ملکر ایسا حل نکالیں گے جو سندھ کے مفاد میں ہوگا ، ابھی ہماری کوئی حتمی بات ؛نہیں ہوئی ہے کیونکہ سینٹ کے انتخابات میں 48گھنٹے باقی ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو کنگری ہائوس میںمسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگاڑا(سید صبغت اللہ راشدی سے ملاقات کے بعدمسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیر صدرالدین راشدی، مسلم لیگ فنکشنل کے نامزد امیدوار سید مظفر حسین شاہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

پیر پگاڑا سے ملاقات کے موقع پر سید مصطفی کمال کے ہمراہ پاک سر زمین پارٹی کے صدر انیس احمد قائمخانی، رضاہارون، ڈاکٹر صغیر انصاری، اشفاق منگی، اور وسیم آفتاب شامل تھے۔

(جاری ہے)

سید مصطفی کمال نے کہا کہ ہم سب سے مل رہے ہیں اپنی بات کر رہے ہیں اور دوسروں کی بھی بات سن رہے ہیںہماری باتوں کا محور زاتی نہیںسینٹ کے انتخابات ہیں ، انھوں نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں یہاں ہماری سیاست پر بات ہوئی ہے ہم ملکر ایسا حل نکالیں گے جو سندھ کے مفاد میں ہوگا ہم اپنی بات کرتے ہیں اور دوسروں کی بھی بات سنتے ہیں فی الحال ہماری کوئی حتمی بات نہیں ہوئی ہے کیوں کہ فیصلے میں ابھی اڑتالیس گھنٹے باقی ہیں، مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیر صدرالدین راشدی نے کہا کہ دودن بعد کے الیکشن کیلئے بات چیت کی گئی ہے انشااللہ الیکشن والے دن تک ہوم ورک پورا ہوجائے گا، ہماری کوشش ہے کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے ، سابق وزیر اعلی سندھ ارباب غلام رحیم کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ اپوزیشن چار نشستیں جیت لے۔

فنکشنل لیگ کے امیدوار سید مظفر حسین شاہ نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو کہا گیا ہے کہ وہ گھڑی سے ووٹ کی تصاویر لیں جس کی شکایت الیکشن کمیشن کو کریں گے۔انھوں نے کہا کہ سینٹ کے الیکشن شفاف ہونے چاہیں الیکشن کے حوالے سے بولیاں لگنے کا کل آخری دن ہے ، کچھ دوستوں نے سینٹ کے الیکشن کے لئے کیمرے والی گھڑی بانٹی ہیں اور ارکان اسمبلی کو کہا گیا ہے کہ وہ گھڑی سے ووٹ کی تصاویر لیں جس کی شکایت الیکشن کمیشن کو کریں گے۔