پشاور، سی پیک کودرپیش چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر عالمی کانفرنس اختتام پذیر

جمعرات 1 مارچ 2018 20:11

پشاور۔یکم مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مارچ2018ء) شہید بینظیر بھٹوو ومن یونیورسٹی پشاور کے زیراہتمام چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر تین روزہ عالمی کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی ، اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی ڈاکٹر مہرتاج روغانی تھی جبکہ جا معہ پشاور کے وائس چانسلر پرو فیسر محمد آصف اور سی پیک پراجیکٹ کے پی ٹیم لیڈرڈاکٹرعثمان غنی کے علاوہ ماہرین اور طالبات نے شرکت کی ،اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہرتاج روغانی نے کہاکہ خواتین کی آبادی نصف سے زیادہ ہے انہیں بھی فیصلہ سازی میں بھرپور موقع دیاجائے انہوں نے کہا کہ تعلیم و صحت میں بہتری لانا موجودہ حکومت کی ترجیح ہے ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبات سی پیک سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائے ، اس موقع پر وائس چانسلر شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر رضیہ سلطانہ نے کہاکہ کانفرنس میںچین اور یوکے سمیت ملک بھر سے 60پرزنٹرز اپنے حقیقی مقالے پیش کئے جس میں سی پیک کے تناظر میں درپیش چیلنجز اور دستیاب مواقعوں کی صورتحال کا جائزہ لیاگیا ،مقالے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ریسرچ جنرل میں شائع ہوجائینگے ، انہوں نے کہاکہ کہ یونیورسٹیاں ملکی ترقی میں انجن کی طرح کام کرتی ہے نوجوانوں پر جتنی زیادہ سرمایہ کاری کی جائے مستقبل میں اتنا ہی زیادہ فا ئدہ ہوگا ،اس موقع پر وائس چانسلر جامعہ پشاور پروفیسر ڈاکٹر محمدآصف نے کہا کہ سی پیک میں بہت سے مواقع موجود ہیں جس کو تلاش کر کے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے خود کو تیار کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ چائنہ وفد سے جامعہ پشاور دورے کے موقع پر بات ہوئی ہے او ر جلد نارتھ ویسٹ یونیورسٹی آف چائنہ میں پاکستان کارنر کے قیام کے حوالے سے معاہدہ کیا جائے گا جس میں پاکستان کے مختلف زبانوں اور ثقافت کے حوالے کتابیں موجود ہونگی ، اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی پیک پراجیکٹ کے پی ٹیم لیڈرڈاکٹرعثمان غنی نے کہا کہ سی چائنہ زبان سیکھنے کیلئے صوبہ بھر سے 150طلبہ چائنہ جا چکے ہیں جبکہ 145مزید طلبہ چین جائیں گے انہوں نے یہ بھی کہا شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی کے 30طالبات بھی چائنہ جائیں گی ۔

متعلقہ عنوان :