بلوچستان سے گیارہ سینیٹرز کے انتخابات کا معر کہ (پرسوں )کو ہوگا

گیار نشستوں پر کل 25امیدوار مد مقابل ہوں گے، کوئٹہ میں رابطوں اور جوڑ توڑ کا سلسلہ تیز ہوگیا مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے ہم خیال اراکین اسمبلی نے بھی اہم مشاوارتی اجلاس کیا

جمعرات 1 مارچ 2018 19:56

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2018ء) بلوچستان سے گیارہ سینیٹرز کے انتخابات کا معر کہ پرسوں (ہفتے )کو ہوگا، 65ارکان اسمبلی جنرل نشستوں پر 7جبکہ ٹیکنوکریٹ اور خواتین نشستوں پر 2,2 سینیٹرمنتخب کریں گے گیار نشستوں پر کل 25امیدوار مد مقابل ہوں گے، کوئٹہ میں رابطوں اور جوڑ توڑ کا سلسلہ تیز ہوگیا ،تفصیلات کے مطابق ہفتے کو ملک بھر کی طرح بلوچستان میں سینیٹ انتخابات منعقد ہوںگے جس میں اراکین اسمبلی 11نئے سینیٹرز منتخب کریں گے،بلوچستان سے سات جنر ل نشستوں پر انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تعداد 15ہے جن میں نیشنل پارٹی کے کہدہ اکر م دشتی،جمعیت علماء اسلام کے مو لوی فیض محمد، بی این پی (مینگل ) کے میر ہما یوں عزیز کرد، اے این پی کے نظام الدین کاکڑ جبکہ گیارہ آزاد امیدوار امیر افضل خان مندوخیل،احمد خان ،انوار الحق کاکڑ،حسین اسلام ،سردار شفیق ترین ،علائو الدین،فتح محمد بلوچ،کہدہ بابر ،محمد صادق سنجرانی ،محمد عبدالقادر ،یوسف خان کاکڑ، ٹیکنوکریٹ /عالم کی دو نشستوں پر نیشنل پارٹی کے میر طاہر بزنجو ، جمعیت علماء اسلام کے کامران مرتضی ایڈوکیٹ ،آزاد امیدوار نصیب اللہ بازئی ، ڈاکٹر عبدلمناف ترین ،خواتین کی دو نشستوں پر نیشنل پارٹی کی طاہرہ خورشید، جمعیت علماء اسلام کی عذرا سید ، آزاد امیدوار ثمینہ ممتاز زہری ، ثناء جما لی ، شمع پروین مگسی ، عابدہ محمد عظیم مد مقابل ہوں گے ،سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) ، مسلم لیگ (ق) ،پیپلز پارٹی ،پشتونخواء ، بی این پی (عوامی ) کا کوئی بھی ٹکٹ یافتہ امیدوار حصہ نہیں لے رہا جبکہ 11مارچ کو بلوچستان سے ریٹا ئر ہو نے والے سینیٹر ز میں پیپلز پارٹی کے چار سینیٹرز سردار فتح محمد حسنی،نوابزادہ سیف اللہ مگسی ، محمد یوسف ،روزی خان کاکڑ،بی این پی (عوامی) کے دو سینیٹر میر اسرار اللہ زہری ،نسیمہ احسان ، مسلم لیگ (ق) کے دو سینیٹر سعید الحسن مندوخیل ،روبینہ عرفان، جمعیت علما ء اسلا م کے دو سینیٹر حافظ حمد اللہ ، مفتی عبدالستار ،عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر دائو د خان اچکزئی شامل ہیں ،سینیٹ انتخابات سے 48گھنٹے قبل امیدواروں نے اراکین اسمبلی کے ساتھ رابطوں کا آخری رائونڈ شروع کردیا جبکہ جمعرات کی شب بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کا ساتھ دینے والے مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے ہم خیال اراکین اسمبلی نے بھی اہم مشاوارتی اجلاس کیا جس میں سینیٹ انتخابات میں امیدواروں کی حمایت کے حوالے سے اہم ناموں پر فیصلے کئے گئے