وزیراعظم کی زیر صدارت قومی آبی پالیسی مسودہ بارے اجلاس

ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے اجلاس کو مجوزہ قومی آبی پالیسی کے بارے میں آگاہ کیا آبی پالیسی کو صوبوں کے ساتھ مشاورت کرکے جلد حتمی شکل دی جائے ، شاہد خاقان عباسی

جمعرات 1 مارچ 2018 19:13

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی آبی پالیسی مسودہ بارے اجلاس
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مارچ2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ملکی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے آبی وسائل کے مناسب استعمال اور تحفظ کے لئے صوبائی اور وفاقی سطح پر موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ قومی آبی پالیسی کے مسودہ کو صوبوں کے ساتھ ساتھ مشاورت کر کے جلد حتمی شکل دی جائے۔

انہوں نے یہ بات وزیراعظم آفس میں جمعرات کو قومی آبی پالیسی کے مسودہ کے بارے میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیر برائے داخلہ، منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز، وزیر مملکت بجلی سردار اویس احمد خان لغاری اور متعلقہ وفاقی سیکریٹریوں اور سینئر حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے اجلاس کو مجوزہ قومی آبی پالیسی کے بارے میں آگاہ کیا جو موجودہ آبی وسائل کے موثر انتظام و تحفظ کو یقینی بنانے، اہم شہری، زرعی، توانائی اور غذائی تحفظ، ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تازہ پانی کی دستیابی، انحصار اور معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی خدشات دور کرنے کے لئے پالیسی فریم ورک قائم کرنے کے مقصد کے لئے وضع کی گئی ہے۔

یہ پالیسی مسودہ پانی کے ضیاع کے مسئلہ کو حل کرنے، چھوٹے، درمیانے اور بڑے حجم کے آبی ذخائر کے نیٹ ورک کے ذریعے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کو 14 ملین ایکڑ فٹ سے بڑھا کر کم از کم 28 ملین ایکڑ فٹ کرنے، زیادہ فصل پیدا کر کے پانی کے استعمال کی استعداد بڑھانے، آب پاشی انفراسٹرکچر کی بتدریج تشکیل نو اور صوبوں کی مشاورت سے حقیقت پسندانہ اور قابل حصول اہداف وضع کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے موجودہ آبی وسائل کے موثر تحفظ، استعمال اور انتظام کے لئے اشد درکار پالیسی فریم ورک وضع کرنے پر ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔ مضبوط فریم ورک قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تازہ پانی ایک نعمت اور محدود وسیلہ ہے جو آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کی آئندہ ضروریات کو پورا کرنے کے لئے نہ صرف آبی وسائل کے مناسب استعمال بلکہ اس کے تحفظ اور سائنسی انتظام کار کے لئے صوبائی اور وفاقی سطح پر موثر اقدامات اٹھانے کی فوری ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مسودہ پالیسی کو صوبوں کے ساتھ ان کے غور و خوض کے لئے شیئر کیا جائے تاکہ اسے جلد از جلد حتمی شکل دی جا سکے۔ وزیراعظم نے صوبائی حکومت سے حصص کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کو ہدایت کی کہ معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں لانے سے قبل اتفاق رائے کے لئے صوبائی حکومتوں کو شریک عمل کیا جائے۔۔