نواز شریف ،مریم سمیت 16 لیگی کارکنوں کیخلاف توہین عدالت کیس

عدالت کا پیمرا کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر اظہار برہمی

جمعرات 1 مارچ 2018 19:08

نواز شریف ،مریم سمیت 16 لیگی کارکنوں کیخلاف توہین عدالت کیس
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مارچ2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نواز شریف،مریم نوازشاہد خاقان عباسی سمیت (ن) لیگی 16سیاسی شخصیات کے خلاف توہین عدالت کی درخواست میں پیمرا کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر اظہار برہمی، عدالت نے نواز شریف کے وکیل بیرسٹر عمر کی مقدمے میں وکالت نامہ جمع کروانے کی استدعا مسترد کر دی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد نواز شریف،مریم نواز ،شاہد خاقان عباسی سمیت( ن) لیگی سیاسی شخصیات نے عدلیہ مخالف بیان بازی کی،آئین کے تحت عدلیہ کے خلاف بیان بازی توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے، پیمرا نے قوانین کے برعکس عدلیہ مخالف تقاریر کو نشر کیا لہٰذا عدالت مریم نواز ،نواز شریف اور( ن) لیگی سیاسی شخصیات کے خلاف توہین عدالت کارروائی کرتے ہوئے عدالت پیمرا کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دے، دوران سماعت نواز شریف کے وکیل بیرسٹر عمر نے مقدمے میں وکالت نامہ عدالت میں پیش کیا جسے عدالت نے مسترد کر دیا، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ یہ پیمرا اور عدالت کا معاملہ ہے پہلے پیمرا اپنی کارروائی مکمل کر لے پھر آپکو سنیں گے، عدالت نے مزید ریمارکس دئیے کہ قوانین پر عملدرآمد کروانا پیمرا کی ذمہ داری ہے، پیمرا آئین پر عملدرآمد کرے یا پیمرا کا ادارہ بند کر دیں، پیمرا کے وکیل علی گیلانی نے بتایا کہ مصروفیات کے باعث اجلاس طلب نہیں ہو سکا جواب داخل کرنے کی مہلت دی جائے، عدالت نے پیمرا کی استدعا منظور کرتے ہوئے رپورٹ 8 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دیدیا ،عدالت نے پیمراسے عدالیہ مخالف تقاریر سے متعلق رپورٹ عدالت میں طلب کر رکھی ہے۔