نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بجلی کی پیداوار کیلئے تیار ، پانی کی بھرائی کا عمل مکمل ہونے پر بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوجائے گا‘لیفٹیننٹ جنرل(ر) مزمل حسین

منصوبے سے ہر سال پانچ ارب یونٹ سستی پن بجلی پیدا ہوگی ، سالانہ 50 ارب روپے کا فائدہ ہوگا ‘ چیئرمین واپڈا کا تقریب سے خطاب

جمعرات 1 مارچ 2018 16:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2018ء) قومی اہمیت کا حامل نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بجلی کی پیداوار کے لئے تیار ہے۔ آج منصوبے کی ہیڈ ریس ٹنل میں پانی کی بھرائی کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ ہیڈ ریس ٹنل منصوبے کے 52 کلو میٹر طویل زیر زمین واٹر وے سسٹم ،سرنگوںکا حصہ ہے ، جسے ڈیم سے پاور ہاس تک پانی منتقل کرنے کے لئے تعمیر کیا گیا ہے ۔

ہیڈ ریس ٹنل میں پانی کی بھرائی مکمل ہونے کے بعد نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے رواں ماہ کے آخر تک بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی ،ہیڈ ریس ٹنل میں پانی کی بھرائی کے آغاز کا اہم ہدف حاصل کرنے کے حوالے سے واپڈا کے زیر انتظام کام کرنے والی نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پاور کمپنی کی جانب سے پراجیکٹ سائٹ پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔

(جاری ہے)

چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل(ر) مزمل حسین تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے جنہوں نے ہیڈ ریس ٹنل میں پانی کی بھرائی کے عمل کا آغاز کیا ۔ پراجیکٹ انتظامیہ ،کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اِس موقع پر موجود تھے ۔تقریب سے خطاب میں چیئرمین واپڈا نے ہیڈ ریس ٹنل میں پانی کی بھرائی کے آغاز کا اہم ہدف حاصل کرنے پر پراجیکٹ انتظامیہ ، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کو مبارکباد پیش کی اور پراجیکٹ کی تعمیر کے لئے ان کی محنت اور کوشش کی تعریف کی ۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔ ڈیم ، ڈی سینڈر ، ہیڈ اورٹیل ریس ٹنل پر مشتمل واٹر وے سسٹم ، زیر زمین پاور ہاس اور ٹرانسفارمرز ہال، سوئچ یارڈ اور پراجیکٹ سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل کے لئے ٹرانسمیشن لائن مکمل کی جاچکی ہے ۔ منصوبے کے الیکٹریکل اور مکینیکل آلات بھی نصب کئے جاچکے ہیں اور بجلی کی پیداوار شروع کرنے سے پہلے کے بیشتر ٹیسٹ بھی کامیابی کے ساتھ مکمل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے چار پیداواری یونٹس ہیں اور ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 242 اعشاریہ 25 میگاواٹ ہے ۔پہلا یونٹ مارچ کے آخر تک بجلی کی پیداوار شروع کردے گا جبکہ باقی تین یونٹ ایک ایک ماہ کے وقفہ سے مرحلہ وار مکمل کئے جائیں گے۔چیئرمین واپڈا نے کہا کہ یہ بات اطمینان کا باعث ہے کہ اسی سال جنوری میں گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور فروری میں تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے سے بجلی کی پیداوار شروع ہونے کے بعد اب یہ واپڈا کا تیسرا پن بجلی منصوبہ ہے ، جس سے مارچ کے آخر تک بجلی کی پیداوار کا آغاز ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے ہر سال تقریباپانچ ارب یونٹ سستی پن بجلی حاصل ہوگی جبکہ منصوبے سے سالانہ تقریبا50ارب روپے کی آمدنی ہوگی ۔ملک میں پانی اور پن بجلی کے وسائل سے بھر پور استفادہ کرنے کے لئے اپنے ویژن کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ واپڈا اِس مقصد کے لئے دو جہتی حکمتِ عملی پر کام کررہا ہے جس کے تحت زیر تعمیر منصوبوں کو تیزی کے ساتھ مکمل کیا جارہا ہے اورساتھ ہی پا نی اور پن بجلی کے نئے منصوبوں پر تعمیراتی کام کا آغاز بھی کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ واپڈا اِس بات کے لئے بھر پور کوشش کررہا ہے کہ ایک سال کے دوران مہمند ڈیم اوردیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے کنٹریکٹ ایوارڈکر دیئے جائیں تاکہ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے اور پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکے

متعلقہ عنوان :